Book Name:Sharm o Haya Social Media Ka Ghalat Istimal

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                            صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔  ( [1] )  اے عاشقانِ رسول ! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے ! مثلاً نیت کیجئے ! * عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا * با اَدب بیٹھوں گا * دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا * اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے  کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                             صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

شرم وحیا کی اہمیت   :

پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! اسلام میں  شرم  وحیاکو بَہُت اَہَمِّیَّت دی گئی ہے۔حیا کی اَہَمِّیَّت کو  اُجاگر کرتے ہوئے شرم و حیا کا درس دینے والے آقا  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : اَلْاِيمَانُ بِضْعٌ وَّسَبْعُونَ شُعْبَةً ، وَالْحَيَاءُ شُعْبَةٌ مِنَ الْاِيمَانِ یعنی ایمان کے ستّر ( 70 )  سے زائد  حصے ہیں اور حیا ایمان کا ایک  حصہ ہے۔ (  مُسلِم ، کتاب الایمان ، باب بیان عدد۔۔۔الخ ، ص۴۵ ، حدیث : ۳۵ )

حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں : صرف ظاہری نیکیاں کرلینا اور زبان سے حیا کا اِقرار کرنا پوری حیا نہیں بلکہ ظاہری اور باطنی اعضاء کو گناہوں سے بچانا حیاہے۔ چنانچہ سرکو غیرِخدا کے سجدے سے بچائے ، اندرونِ دماغ کو رِیا ( دکھلاوے ) اورتَکَبُّرسے بچائے ، زبان ، آنکھ اور کان کو ناجائز بولنے ، دیکھنے ، سننے سے بچائے ، یہ سر کی حفاظت ہوئی ، پیٹ کو حرام کھانوں سے ، شرمگاہ کو بدکاری سے ، دل کو بُری خواہشوں سے محفوظ رکھے ، یہ پیٹ کی حفاظت ہے۔حق یہ ہے کہ یہ


 

 



[1]...جامع صغیر ، صفحہ : 81 ، حدیث : 1284۔