Book Name:Sharm o Haya Social Media Ka Ghalat Istimal

  حکیم الاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اس کا مطلب یہ نہیں کہ  ( ران ) بالکل ننگی تھی ، یہ مطلب بھی ہوسکتا ہے کہ ران سے قمیض ہٹی ہوئی تھی تہبند شریف اس جگہ پر تھا۔  ( مرآ ۃ المناجیح ، ۸ / ۳۹۲ )

اے عاشقانِ صحابَہ و اَہلِ بَىْت ! امیرُالمؤمنین حضرت  عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی شرم وحَیا کے بھی کیا کہنےکہ اُمّت کو خوش خبریاں سنانے والے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بھی آپ سے حیا فرماتے ہیں۔آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ نہایت بہترین خوبیوں والےتھے ، یہاں تک کہ زمانۂ جاہلیت میں بھی آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کئی برائیوں سے دور رہے ، آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ خود اپنےبارے میں فرماتے ہیں : میں نے نہ کبھی فُضول اَشعار گُنگنائےاور نہ ہی ان کی تمنا کی ، زمانَۂ جاہلیت اور زمانَۂ اسلام دونوں میں کبھی شراب نہ پی اور جب سے میں نے نکھرے نکھرےحُسن و جمال والے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بیعت کی ہے ، تب سے اپنے سیدھے ہاتھ سے اپنی شرمگاہ کو نہیں چھوا۔ ( تاریخ ابن عساکر ، ۳۹ / ۲۲۵ )

مدنی آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی شرم و حیا

اے عاشقانِ رسول ! غور  کیجئے ! جب ایک صحابی رسول کی شرم و حیا کا یہ عالم ہے تو خود شرم و حیا فرمانے والے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی حیا کا عالَم کیا ہوگا ، چنانچہ

دلوں کو اطمینان بخشنے والے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی شرم  وحَیا کے مُتَعَلِّق مشہور صحابیِ رسول حضرت  ابُوسعیدخدری رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں : بہترین خوبیوں والے رسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اس سے بھی زیادہ حیا والے تھےجیسی کنواری لڑکی اپنے پردے میں شرمیلی ہوتی ہے۔ ( مشکاۃ ، کتاب احوال القیامۃ…الخ ، ۲ / ۳۶۵ ، حدیث : ۵۸۱۳ )

 حکیم الاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہ ِ عَلَیْہ بیان کردہ حدیث کی شرح میں ارشاد