Book Name:Sharm o Haya Social Media Ka Ghalat Istimal

تفسیر صِراطُ الْجِنَان جلد8صَفْحہ نمبر21پر اس آیتِ مبارَکہ کے تحت لکھاہے : یعنی جس طرح پہلی جاہلیت کی عورتیں  بے پردہ رہا کرتی تھیں  اس طرح تم بے پردگی کا مظاہرہ نہ کرو۔اگلی اور پچھلی جاہلیت کے زمانے سے مُتَعَلِّق مُفَسِّرِیْن کے مختلف اقوال ہیں ، ان میں  سے ایک قول یہ ہے کہ اگلی جاہلیت سے مراد اسلام سے پہلے کا زمانہ ہے ، اس زمانے میں  عورتیں  اِتراتی ہوئی نکلتی اور اپنی زینت اور مَحاسن ( ىعنى حُسن  و جمال )  کا اظہار کرتی تھیں  تاکہ غیر مرد انہیں  دیکھیں ، لباس ایسے پہنتی تھیں  جن سے جسم کے اعضاء اچھی طرح نہ ڈَھکیں  اور پچھلی جاہلیت سے آخری زمانہ مراد ہے جس میں  لوگوں  کے افعال ( کام ) پہلوں  کی مثل ( انہی کی طرح ) ہوجائیں گے۔ (  خازن ، الاحزاب ، تحت الآیۃ : ۳۳ ، ۳ / ۴۹۹ ، جلالین ، الاحزاب ، تحت الآیۃ : ۳۳ ، ص۳۵۴ ، ملتقطاً )

 ( یاد رکھئے ! ) جو جسم کے پردے کا مُطْلَقاً انکار کرے اور کہے :  ” صِرْف دل کا پردہ ہونا چاہیے “ اُس کا اِیمان جاتا رہا۔اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : یہ خیال کہ باطِن ( یعنی دل ) صاف ہونا چاہئے ظاہِر کیسا ہی ہو مَحض باطِل ہے۔حدیث میں فرمایا :  ” اُس کا دل ٹھیک ہوتا تو ظاہِر آپ  ( یعنی خود ہی ) ٹھیک ہو جاتا۔ (  فتاویٰ رضویہ ، ۲۲ / ۶۰۵ )  ( پردے کے بارے میں سوال جواب ، ص۱۹۳ تا۱۹۵ملتقطاًملخصاً )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                             صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ اولىا ! عُموماًزندگی میں انسان کوتین حالتوں سے گزرنا پڑتا ہے : ( 1 ) بچپن  ( 2 ) جوانی اور ( 3 ) بڑھاپا۔بچپن میں انسانی طبیعت کھیل کُود کی جانب مائل ہوتی ہے ، بڑھاپے میں اعضاءکمزورپڑ جاتے ہیں ، بیماریاں گھیرلیتی ہیں ، گناہ کی جانب رغبت کم اور عبادت کی طرف رغبت زیادہ ہوجاتی ہے ، جبکہ جوانی زندگی کا وہ اَہَم دَورہے کہ جس میں انسانی طبیعت پرنفسانی خواہشات کاغلبہ زیادہ ہوتا ہے ، چونکہ زندگی کےاس حصّے میں جسم کے اعضاءسلامت وتندرست ہوتے ہیں ، لہٰذا