Book Name:Muslman Ki Izzat Kijjiye

عیبوں پر پردے ڈالئے... !

پیارے اسلامی بھائیو ! ہمیں چاہئے کہ شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے دوسروں کے عیبوں پر پردے ہی ڈالا کریں۔ بُخاری شریف کی حدیثِ پاک ہے ، رسولِ اکرم ، نورِ  مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : جس نے کسی مسلمان کے عیب پر پردہ رکھا ، اللہ پاک قیامت کے دن  اس کے عیبوں پر پردہ رکھے گا۔ ( [1] )  

اللہ پاک ہمیں  دوسروں  کے عیب تلاش کرنے سے بچنے ، اپنے عیبوں  کو تلاش کرنے اور ان کی اصلاح کرنے کی توفیق عطا فرمائے ، اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔

 ( 6 ) : غیبت مت کیجئے... !

اجتماعی زندگی کے آداب میں سے چھٹا ادب یہ ہے کہ کسی بھی مسلمان بھائی کی غیبت نہ کی جائے۔ اللہ پاک فرماتا ہے :

وَ لَا یَغْتَبْ بَّعْضُكُمْ بَعْضًاؕ       ( پارہ : 26 ، سورۂ حجرات : 12 )

ترجَمہ کنزُ الایمان : اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو۔

غیبت کسے کہتے ہیں؟

کسی کے بارے میں اس کی غیر موجودَگی میں ایسی بات کہنا کہ اگر وہ سُن لے یا اُس کو پَہُنْچ جائے تو اُسے ناگوار معلوم ہو۔ اسے غیبت کہتے ہیں۔ ( [2] )  

مثلاً کسی کے مَجْلِس سے اُٹھ کر جانے کے بعد اس طرح کہنا : * یار ! وہ گیا ، جان چُھوٹی


 

 



[1]...بخاری ، کتاب المظالم والغضب ، صفحہ : 630 ، حدیث : 2442۔

[2]...غیبت کی تباہ کاریاں ، صفحہ : 438۔