Book Name:Muslman Ki Izzat Kijjiye

ایک مرتبہ سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  اپنے مبارک حجرے میں تشریف فرما تھے ، صحابۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان   حاضِر ہوئے ، یہاں تک کہ حجرہ مبارک بَھر گیا ، مزید کسی کے بیٹھنے کی جگہ باقی نہ رہی ، حضرت جریر بن عبد اللہ رَضِیَ اللہ عنہ بھی آ گئے ، جگہ تو تھی نہیں ، لہٰذا آپ دروازے ہی میں بیٹھ گئے ، سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے انہیں دیکھا تو اپنی چادر مبارک لپیٹ کر ان کی طرف اُچھال دی اور فرمایا : جریر ! یہ چادر بچھا کر اس پر بیٹھ جاؤ... !

اللہ اکبر ! سرورِ انبیا ، محبوبِ خُدا صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی جانِب سے ایسی عزَّت افزائی کوئی معمولی بات تو نہیں تھی ، اب صحابئ رسول حضرت جریر بن عبد اللہ رَضِیَ اللہ عنہ کا ادب اور عشقِ رسول دیکھئے ! آپ نے چادر مبارک کو زمین پر گرنے نہ دیا ، لپک کر چادر مبارک کو ہاتھوں پر لیا ، اسے چوما اور آنکھوں پر لگا کر بےاختیار رونے لگے ، روتے روتے عرض کیا : یارسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! آپ نے مجھے عزّت بخشی ، اللہ پاک آپ کی عزّتوں میں مزید اضافہ فرمائے ، میری یہ مجال نہیں کہ میں آپ کی مبارک چادر پر بیٹھوں ، یہ کہہ کر آپ نے چادر مبارک بارگاہِ رسالت میں پیش کر دی۔

اس پر اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : اِذَا اَتَاکُمْ کَرِیْمُ قَوْمٍ فَاَکْرِمُوْہُ یعنی جب تمہارے پاس قوم کا عزّت دار شخص آئے تو اس کی عزّت کرو !  ( [1] )

اے عاشقانِ رسول !  قربان جائیے ! رسولِ خُدا ، احمدِ مجتبیٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی ان خوش گوار اور نِرالی اداؤں پر... ! ! دوجہاں کے سردار ہیں ، اللہ پاک نے اپنی محبوبِیّت کا تاج عطا فرمایا ، نبیوں کا امام بنایا ، اتنا اَرْفَع و اعلیٰ ، بلند ترین مقام ہونے کے باوُجود مبارک انداز دیکھئے !


 

 



[1]...مکارم الاخلاق ، صفحہ : 60تا61 ، حدیث : 71۔