Book Name:Muslman Ki Izzat Kijjiye

مسلمانوں کو اجتماعی  ( یعنی مل جُل کر رہنےوالی ) زندگی کےآداب سکھائے گئے ہیں یعنی ہم نے اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ کیسا رویّہ رکھنا ہے ، ہمارے والدین ہوں یا بہن بھائی ، پڑوسی ہوں یا اَہْلِ محلہ ، کوئی دُور کا عزیز ہو یا بالکل اجنبی غرض ہر وہ شخص جو مسلمان ہے ، چاہے وہ دُنیا کے کسی کونے میں بھی رہتا ہے ، جب بھی ہماری اس سے ملاقات ہو ، ہم نے اس کے ساتھ کیسا سلوک کرنا ہے ، اس تعلق سے سورۂ حُجُرات میں 6 مدنی پھولوں کا حسین گلدستہ بیان کیا گیا ہے۔

آئیے ! قرآنِ کریم کے عطا کردہ یہ 6 مدنی پھول سُنتے اور آج ہی سے انہیں اپنے کردار کا حِصّہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم !   

 ( 1 ) : کسی کا مذاق نہ اُڑاؤ... ! !

اللہ پاک نے پارہ : 26 ، سورۂ حُجُرَات  کی آیت نمبر 11 میں ارشاد فرمایا :  

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا یَسْخَرْ قَوْمٌ مِّنْ قَوْمٍ عَسٰۤى اَنْ یَّكُوْنُوْا خَیْرًا مِّنْهُمْ وَ لَا نِسَآءٌ مِّنْ نِّسَآءٍ عَسٰۤى اَنْ یَّكُنَّ خَیْرًا مِّنْهُنَّۚ-   ( پارہ : 26 ، سورۂ حجرات : 11 )

ترجَمہ کنزُ الایمان : اے ایمان والو نہ مرد مردوں سے ہنسیں عجب نہیں کہ وہ ان ہنسنے والوں سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں عورتوں سے دُور نہیں کہ وہ ان ہنسے والیوں سے بہتر ہوں۔

مسلمان کی عزّت  و تعظیم میں سے ہے کہ کسی طرح بھی اس کا مذاق نہ اُڑایا جائے۔ آیتِ کریمہ کے اس حصّے میں اسی بات کی تعلیم دی گئی ہے کہ کوئی مرد دوسرے مرد کا اور کوئی عورت دوسری عورت کا مذاق نہ اُڑائے۔

آج کل ہمارے ہاں یہ وبابہت عام ہے * کسی نے داڑھی شریف کی سُنّت سجا لی تو اس