Book Name:Hazrat Talha Bin Ubaid Ullah

علم کا خزانہ ہاتھ لگتا اور بہت سی دینی باتیں سیکھنے کو ملتی ہیں ۔

روایتِ حدیث میں اِحتیاط :

 پیارے اسلامی  بھائیو! ابھی ہم نے حضرت طلحہ بن عبیدُاللہ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کے جذبۂ اِیثارکے بارے میں سُنا اورضِمْناً اِیثار کا ثواب کمانے کےچند طریقے بھی سیکھے۔ یاد رہے! صحابۂ  کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں پائی جانے والی  یہ پاکیزہ عادات وصِفات ، نبیِّ کریم ، رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تربیّت کا ہی نتیجہ ہے۔ صحابۂ کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اَکْثر اَوقات جَلوۂ محبوب کی تابانیوں سے مَحظُوظ ( یعنی مسرور و خوش ) ہوا کرتے ، آپ کی صُحبتِ بابَرَکت میں رہتے ہوئے ہرمُعامَلے میں رَہْنمائی طَلَب کرتے اور آپ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی زَبانِ حقِ ترجمان سے بیان ہونے والے فرامین سُن کر نہ صِرف خُود عمل  کرتے بلکہ کمی بیشی کیے بغیر اِنْتہائی اِحْتیاط کے ساتھ لوگوں تک پہنچاتے۔

اگر  کسی بات میں ذَرّہ برابر بھی  شک ہوتا کہ یہ اَلفاظ سرورِ دو جہاں صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نہیں ہیں تو  کبھی بیان نہ کرتے۔یہی وجہ ہے کہ بعض وہ صحابۂ  کرامعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان جواِبْتدائے اِسلام  میں ہی اِیمان لائے اورحُضُور صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی صُحبت بھی پائی ، مگر ان سے بہت کم اَحادیثِ مُبارکہ مروی ہیں۔حَضْرتِ طلحہ بن عبیدُاللہ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کا شُمار بھی ان جَلِیْلُ الْقَدْر صحابۂ کرام رِضْوَانُ اللّٰہ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن  میں ہوتا ہے ، جنہوں نے بہت کم اَحادیثِ مُبارَکہ  روایت کی ہیں۔ چنانچہ ، حَضْرت علامہ بدرُ الدِّین عینی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہِ آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کے مُتَعَلِّق فرماتے ہیں کہ حَضْرتِ طلحہ بن عبیدُاللہ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ سے کُل اَڑتیس ( 38 ) احادیثِ مُبارَکہ مروی ہیں ، ان میں سے تین ( 3 ) اَحادیث بُخاری شریف میں اور چار ( 4 ) مُسلم شریف میں ہیں۔ ( شرح ابی داؤد للعینی ، کتاب الصلاۃ ، باب ما یستر المصلی ، حدیث : ۶۶۶ ، ج۳ ، ص۲۴۲ )

اسی طرح دیگر صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَانبھی اَحادیث بیان کرنے میں اِحْتیاط سے کام لیتے۔ حضرت