Book Name:Hazrat Talha Bin Ubaid Ullah

118پر ہے کہ شہادت کے بعدحَضْرتِ  طلحہ بن عبیدُاللہ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کو بصرہ کے قریب دَفْن کر دیا گیا ، مگر جس مَقام پر آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کی قَبْر شریف بنی وہ نَشیب ( گہرائی ) میں تھا ، اس لئے قَبْر مُبارَک کبھی کبھی پانی میں ڈُوب جاتی تھی۔ آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ نے ایک شخص کو بار بار مُتواتر خواب میں آ کر اپنی قَبْر بدلنے کا حکم دیا۔ چُنانچہ اس شخص نے حضرت عبدُاللّٰہ بن عباس رَضِیَ اللہ  عَنْہُ مَا سے اپنا خواب بیان کیا تو آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ نے دس ہزار دِرْہم میں ایک صحابی رَضِیَ اللہ  عَنْہُ  کا مکان خرید کر اس میں قبر کھودی اور حَضْرتِ طلحہ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کی مُقدَّس لاش کو پُرانی قَبْر میں سے نکال کر اس قَبْر میں دَفْن کر دیا۔کافی مُدّت گُزر جانے کے باوُجُود آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کا مُقدَّس جسم سلامت اور بالکل ہی تَروتازہ تھا۔

 ( اسد الغابۃ ، طلحۃ بن عبید اللّٰہ التیمی ، ج۳ ، ص۸۷ )

 پیارے اسلامی بھائیو!غور فرمائیے کہ کچی قبر جو پانی میں ڈوبی رہتی تھی ، اس میں ایک مُدّت گُزر جانے کے باوُجُود ایک صحابی کاجسم مُبارَک سَلامت اور تَروتازہ رہا تو حَضْراتِ انبیا عَلَیْہِمُ السَّلَام خُصُوصاً حُضُور سیِّدُ الاَنْبیا صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مُقدَّس جسم کی سَلامتی اور شان کا عالَم کیا ہوگا جبکہ حُضُور ، سراپانُور صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کااِرْشادِگرامی بھی مَوجُودہے : اِنَّ اللّٰہَ حَرَّمَ عَلَی الْاَرْضِ اَنْ تَاکُلَ اَجْسَادَ الْاَنْبِیَاءِ ( مشکوۃ ، ص۱۲۱ ) ( یعنی اللہ نے زمین پر انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کے جسموں کو کھانا حرام فرما دیا ہے ) اسی طرح اس روایت سےیہ بھی معلوم ہواکہ شُہدائے کرام اپنےلَوازِماتِ زِنْدگی کے ساتھ اپنی اپنی قبروں میں زِنْدہ ہیں ، کیونکہ اگر وہ زِنْدہ نہ ہوتے تو قَبْر میں پانی بھر جانے سے ان کو کیا تکلیف ہوتی ؟ نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ شُہدائے کرام خواب میں آ کر زِنْدوں کو اپنے اَحوال و کیفیّات سے مُطَّلع کرتے رہتے ہیں کیونکہاللہ  پاک نے ان کو یہ قُدرت عطا فرمائی ہے کہ وہ خواب یا بیداری میں اپنی قبروں سے نکل کر زِندوں سے مُلاقات اور گفتگو کر سکتے ہیں۔اب غور فرمائیے کہ جب شہیدوں کا یہ حال ہے اور ان کی جسمانی حیات کی یہ شان ہے تو پھرانبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام خاص کر حُضُور سیِّدُ الاَنبیا صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ