Book Name:Hazrat Talha Bin Ubaid Ullah
کی جِسمانی حَیات اور ان کے تَصرُّفات اور ان کے اِخْتیار و اِقْتدار کا کیا عالَم ہوگا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو!بَیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنَّت کی فَضیلت اور چند سُنَّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعَادَت حاصِل کرتا ہوں تاجْدارِ رِسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصطَفٰے جانِ رَحْمت ، شمعِ بَزمِ ہدایت ، نوشۂ بَزمِ جنّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے : جس نے میری سُنَّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔ ( مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ، ج۱ ص۵۵ حدیث ۱۷۵ دارالکتب العلمية بیروت )
اے عاشقانِ رسول!آئیے!امیرِاہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے’’101 مَدَنی پھول‘‘سے ناخن کاٹنے کی چند سُنتیں و آداب سُنتے ہیں : * جمعہ کے دن ناخن کاٹنامستحب ہے۔ ہاں!اگر زیادہ بڑھ گئے ہوں تو جمعہ کا اِنتظار نہ کیجئے۔ ( [1] ) حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : منقول ہے : جو جمعہ کے روز ناخن ترشوائے ( کاٹے ) اللہ پاک اُس کو دوسرے جمعہ تک بَلاؤں سے محفوظ رکھے گا اور تین ( 3 ) دن زائد یعنی دس ( 10 ) دن تک۔ ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ جو جمعہ کے دن ناخن ترشوائے ( کاٹے ) تو رَحمت آئےگی اور گناہ جائیں گے۔ ( [2] )
( اعلان )
ناخن کاٹنے کی بقیہ سنتیں تربیتی حلقوں میں بیان کیے جائیں گے لہٰذا ان کو جاننے کیلئے تربیتی حلقوں