Book Name:Hazrat Talha Bin Ubaid Ullah

فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابُوبکر صِدّیق رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کی خِدْمت میں حاضر ہوا اور پوچھا : کیا آپ نبیِ پاک صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر ایمان لے آئے ہیں ؟  اُنہوں نے جواب دیا : ہاں! اور چلو تم بھی ان کی بارگاہ میں حاضر ہونے میں دیر مت کرو ، کیونکہ وہ حق کی دعوت دیتے ہیں۔ تاجر کا دِل راہب کی باتوں سے اِسْلام کی طرف مائل ہو چُکا تھا۔ عاشقِ اکبر ،  صدیقِ اکبر رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کی نیکی کی دعوت سے بھرپور باتیں سُن کر مزید مُتأثر ہوا اور اس نے راہب کی تمام باتیں بھی بتا دیں۔ چُنانچہ ، اَمِیْرُ الْمُؤمِنِیْن حضرت  ابُو بکر صِدّیق رَضِیَ اللہ  عَنْہُ اپنے قبیلے کے اس نوجوان تاجر کو لے کر نبیِّ کریم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور بصرہ کے راہب اور عاشقِ اکبر رَضِیَ اللہ  عَنْہُ  کی باتوں سے مُتأثر ہونے والا یہ قریشی تاجر آخر کار ، رسولِ اکرم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دامنِ بابَرکت سے وابستہ ہو کر مُسلمان ہو گیا اور جب اس نے آپ کو راہب کی باتیں بتائیں تو آپ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بہت خُوش ہوئے۔  ( دلائل النبوة للبیھقی ، باب من تقدم اسلامہ من الصحابة ، ۲ / ۱۶۶ )

 پیارےاسلامی بھائیو!قر یش کا وہ خُوش نصیب تاجر کوئی اور نہیں بلکہ عَشْرَۂ مُبَشَّرہ میں سے ایک پیارے صحابی  حضرت  طلحہ بن عبیدُاللہ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ تھے۔آیئے!حُصُولِ بَرکت اور نُزولِ رَحْمت کے لئےآپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کی  مُبارَک زِنْدگی کےگوشوں سے مُتَعَلِّق چندمدنی پھول سُنتے ہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                    صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

نام ونَسَب ، کُنیت ولَقَب :

حضرت  علامہ بد رُالدِّین عینی رَحْمَۃُ اللہ   عَلَیْہ شرح سُنَنِ اَبی داؤد میں آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کا سلسلۂ  نَسَب اس طرح ذکر کرتے ہیں : حضرتِ طلحہ بن عبیدُاللہ بن عُثمان قرشی تیمی مدنی رَضِیَ اللہ  عَنْہُ  ہے ، آپ   کی کُنیت ابُومحمد ہے ، حضور صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی زبانِ حق پَرسْتْ سے آپ  کو اَلْفَیَّاض ، اَلْجُود اوراَلْخَیْر