Book Name:Qurani Taleemat Seekha Aur Amal Kijiye

صَلّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کا کلمہ نہیں پڑھ لیتے ، اس وقت تک تمہاری کوئی حیثیت نہیں ہے۔

اسی طرح ہم بھی کِتَاب والے ہیں ، ہمیں اللہ پاک نے قرآنِ کریم کی نعمت سے نوازا ہے ، لہٰذا ہم بھی جب تک قرآنِ کریم پر پُوری طرح عَمَل پیرا نہیں ہو جاتے ، ہماری بھی کوئی حیثیت ، کوئی وَقْعت نہیں ہو گی۔

معلوم ہوا؛ اگر ہم دُنیا و آخرت میں اپنی کوئی حیثیت چاہتے ہیں ، اس کا صِرْف ایک ہی راستہ ہے ، وہ یہ کہ ہم قرآنِ کریم پر پُوری طرح عَمَل کریں ، اسی قرآن کے ذریعے اللہ پاک عزّت و وَقار عطا فرماتا ہے ، ہمیں ترقی جب بھی ملی ہے ، اسی قرآن کے ذریعے ملی ہے اور قیامت تک جب بھی مسلمان ترقی کریں گے ، اسی قرآن کے ذریعے  حاصِل کریں گے ، اس کے سِوا دُوسرا کوئی راستہ نہیں ہے۔

حضرت عُمر بن عبد العزیز رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا دَوْرِ خِلافت

دیکھئے! آج تقریباً ہر طرف غربت کا رَونا رَویا جا رہا ہے۔ اس غُربت کو ختم کرنے کے لئے بہت سارے طریقے اپنائے گئے اور آج بھی اپنائے جا رہے ہیں ، 19 وِیں صدی عیسوی میں یعنی آج سے تقریباً 150 سال پہلے دُنیا میں کئی انقلاب آئے ، مَعِیْشَت کے کئی نِظَام مثلا ً سوشل اِزْم ، کمیونزم ( Communism ) وغیرہ قائِم ہوئے ، ان سب کا ایک ہی نعرہ تھا : غُرْبت مٹاؤ...! کبھی مزدوروں کے حقوق کی بات کی گئی ، کبھی روٹی کپڑے کی بات کی گئی ، کبھی غریبوں کے حقوق کی بات کی گئی ، سرمایہ داری کے نِظَام بنے اور یہ سارے نظام آج بھی دُنیا کے مختلف ملکوں میں رائِج ہیں مگر افسوس! 150 سال یا اس سے بھی زیادہ عرصہ گزر چُکا ، ان میں سے کوئی بھی نِظَامِ مَعِیْشت ابھی تک غُربت ختم نہیں کر