Book Name:Qurani Taleemat Seekha Aur Amal Kijiye

کنیز کو آزاد کر دیا

حضرت امام زَیْنُ العابدین رَضِیَ اللہ عَنْہ امامِ حُسَین رَضِیَ اللہ عَنْہ کے شہزادے ہیں ، ایک مرتبہ آپ کی کنیز آپ کووُضو کروا رہی تھی۔

 ( پہلے دَوْر میں کنیزیں ا ور غلام باقاعدہ فروخت ہوتے تھے ، ان لونڈیوں سے پردہ فرض نہیں تھا تو امام زین العابدین رَضِیَ اللہ عَنْہ کی کنیز جو آپ کو وُضُو کروا رہی تھی ) اچانک اس کے ہاتھ سے برتن ( لوٹا وغیرہ )  چھوٹ کر گِرا اَور امام زین العابدین  رَضِیَ اللہ عَنْہ کے چہرے پر لگا ، چہرہ زخمی ہو گیا۔ آپ  رَضِیَ اللہ عَنْہ نے سَر اُٹھا کر دیکھا تو کنیز نے قرآنِ مجید کی آیت پڑھی۔ ( سُبْحٰنَ اللہ! کیساعظیم دَور تھا! آج بعض ایم اے ، بی اے پڑھے ہوئے ، بڑی بڑی ڈگریوں والے ، ڈاکٹر انجینئر بھی ایسے ہوں گے جنہیں قرآن پڑھنا نہیں آتا ، اس دور کے لونڈی غلام قرآنِ مجید پڑھنا بھی جانتے تھے اور اسے سمجھتے بھی تھے۔ بہر حال! کنیز نے پڑھا : )

وَ  الْكٰظِمِیْنَ  الْغَیْظَ    ( پارہ4 ، سورۃال عمران : 134 )

 ترجمہ کنز الایمان : اور غصہ پینے والے۔

امام زین العابدین رَضِیَ اللہ عَنْہ نے آیت سُنتے ہی فرمایا : میں نے اپنا غُصَّہ پی لیا۔ کنیز نے اسی آیت کا اگلا حصہ پڑھا :

وَ  الْعَافِیْنَ  عَنِ  النَّاسِؕ     ( پارہ4 ، سورۂ آلِ عمران : 134 )

ترجمہ کنز الایمان : اور لوگوں سے درگزر کرنے والے۔

امام زین العابدین رَضِیَ اللہ عَنْہ نے فرمایا : میں نے رضائے الٰہی کے لئے تجھے معاف کیا۔ کنیز نے آیتِ کریمہ کا اس سے اگلا حِصَّہ پڑھا :

وَ  اللّٰهُ  یُحِبُّ  الْمُحْسِنِیْنَۚ ( ۱۳۴)   ( پارہ4 ، سورۃال عمران : 134 )

ترجمہ کنز الایمان :  اور نیک لوگ اللہ کے محبوب