Book Name:Tujhe Hamd Hai Khudaya
لہٰذا جس نے اللہ پاک کی حَمْد کرنی ہو ، وہ پہلے محبوبِ خُدا ، سرورِ انبیا صَلَّی اللہ عَلَیْہ وَآلِہٖ وَسَلَّم کی غُلامی کا پٹا اپنے گلے میں ڈالے ، پھر حَمْد کرے ، تب اُس کی حمد قبول کی جائے گی۔
نماز و اذاں ، کلمہ و ذِکْر و خطبہ یہ سب پھول ہیں ، ان کا تُو رنگ و بُو ہے
تمہاری سلامی نمازوں میں داخِل تَصَوُّر ترا شرط مثلِ وُضُو ہے
تمہاری اطاعت ، خُدا کی عِبَادت ترا تذکرہ ذِکْرِ حق ہوبہو ہے
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! یہ تو اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ کے 2 بنیادی معانی تھے ، اب آیئے ! یہ سیکھتے ہیں کہ قرآنِ کریم کی اس پہلی آیت کے ایک حِصّے سے ہمیں کیا کچھ سیکھنے کو ملا؟ اس آیت کے تقاضوں پر ہم نے عَمَل کیسے کرنا ہے؟
( 1 ) : اللہ پاک ہر عیب سے پاک ہے
اس تعلق سے پہلی بات جو ہمیں سیکھنے کو ملی ، وہ یہ کہ اللہ پاک ہر نَقْص و عیب سے پاک ہے ، تبھی تو وہ تمام تعریفوں کا مُسْتَحَق ہے۔ لہٰذا ہم پر لازِم ہے کہ ہم اللہ پاک کو ہر طرح کے نَقْص و عیب سے پاک مانیں اور ہرگز اُس پاک ذات کی جانِب کسی ادنیٰ سے عیب کی بھی نسبت نہ کریں۔
” اللہ پاک کی توہین “ سے متعلق چند کفریہ کلمات
افسوس ! عِلْمِ دین کی بہت کمی ہے ، بعض نادان دِینی معلومات نہ ہونے کے سبب اللہ پاک کی طرف نَقْص و عیب کی نسبت کر ڈالتے ہیں حالانکہ اللہ پاک کی طرف نَقْص و عیب