Book Name:رَبُّ العٰلَمِیْن

سب کی ضروریات  بروقت پُوری ہو رہی ہیں۔ جب سے دُنیا میں آئے ہیں ، تب سے یہی دیکھا ہے کہ آم گرمیوں میں آتے ہیں ، مالٹا سردیوں میں آتا ہے ، کسان بیج ڈالنے میں تو دیر کر سکتا ہے مگر قُدْرت کے کارخانے میں سب کچھ وقت ہی پر ہو رہا ہے۔ سب مخلوقات کی پرورش ایسے ہو رہی ہے جیسے ہم دو چار انسان ہی رَبّ کائنات کے زَیْرِ  پرورش ہیں۔

دُوسری طرف ہمارا حال کیا ہے...؟ * ہم سے 5 نمازیں نہیں پڑھی جاتیں * قسمت سے مسجد میں آ ہی جائیں تو واپس جانے کی جلدی ہوتی ہے * لوگ پہلی صَفْ میں آسانی سے نہیں آتے کہ جماعت کے بعد نکلنا مشکل ہو گا * امام صاحِب چند آیتیں زیادہ پڑھ دَیْں ، قراءَت لمبی ہو جائے تو ہمیں پریشانی ہو جاتی ہے۔ غرض؛ اللہ پاک ہم میں سے ہر ایک کی ایسے پرورش فرماتا ہے ، جیسے میں ایک ہی اُس کا بندہ ہوں مگر ہم اس کی عِبَادت میں ایسے سُستی  کرتے اور جلدی مچاتے ہیں جیسے ہم نے ایک کی نہیں بلکہ ( مَعَاذَ اللہ ! ) ہزاروں خُداؤں کی عِبَادت کرنی ہے۔ اللہ پاک ہمیں ہدایت نصیب فرمائے۔

میں نے جب بھی عبادت کاسوچا ، نفس نے فوراً اس دَم دبوچا

نیکیوں کا نہیں سلسلہ کچھ ، بس گُنَاہوں میں ہی دِل پھنسا ہے

ہے ہوس مال کی ، قلب بھٹکا ، ہر نفس ہی ہے بس حُبِّ دُنیا

اپنی اُلفت کا ساغر پِلا دو ! یاحبیبِ خُدا ! التجاء ہے

حُبِّ دُنیائے مردار دِل میں ، کر چکی گھر ہے سرکار ! دِل میں

تم  جو  آجاؤ  دلدار  دِل  میں   بس  ٹلی  دِل  سے  پھر  یہ  بلا  ہے ( [1] )


 

 



[1]... وسائِلِ بخشش ، صفحہ : 439۔