Book Name:رَبُّ العٰلَمِیْن

رَبِّ الْعٰلَمِیْنَۙ    ( پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ : 1 )

یعنی اللہ رَبُّ العٰلَمِیْن ہے ، اس کی قُدْرت سے کچھ بعید نہیں ، وہ چاہے تو  کُنْ فرما کر پُوری کائنات بنا دیتا ہے مگر اس نے کائنات کا نظام رَبُوْبِیَّت پر رکھا ہے اور رَبُوْبِیَّت ایک پُورا نِظَام ہے ،  ہم جو کچھ بھی بننا چاہتے ہیں ، اس کے لئے ہمیں پُورے پراسس سے گزرنا پڑے گا ، تب ہی کچھ بن پائیں گے۔

سورہ  یُوسُف کا ایک اَہَم دَرْس

اللہ پاک کے نبی حضرت یُوسُف عَلَیْہِ السَّلَام   جن کے واقعہ کو اللہ پاک نے اَحْسَنُ الْقِصَص ( یعنی سب سے اچھا قصّہ ) فرمایا ہے ، آپ سُورۂ یُوسُف پڑھیئے ! جہاں سے حضرت یُوسُف  عَلَیْہِ السَّلَام  کے واقعہ کی ابتدا ہوتی ہے ، اختتام بھی وہیں پر ہے ، حضرت یُوسُف عَلَیْہِ السَّلَام  نے بچپن شریف میں خواب دیکھا؛ 11 ستارے ، چاند اور سورج آپ کے سامنے سجدہ کر رہے ہیں۔ یہ دُنیا میں آپ کی منزل کا تَعَیُّن تھا مگر اس منزل تک پہنچنے کے لئے کتنا عرصہ لگا... ! ! آپ  کو کنوَیْں میں بھی ڈالا گیا ، مِصْر کے بازار میں بھی پہنچے ، پھر عزیزِ مِصْر کے گھر تشریف لائے ، یہاں خواتین آپ کے لئے آزمائش کا سبب بنیں ، پھر کتنا عرصہ بےقُصُور قید برداشت کرنی پڑی ، پھر کہیں جا کر آپ عزیزِ مِصْر بنے ، دُنیا نے آپ کی شان و عظمت کو پہچانا ، پھر آپ کے والِد حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَام ، آپ کی خالہ محترمہ ، آپ کے 11 بھائی مِصْر آئے اور انہوں نے آپ کے سامنے سجدۂ تعظیمی کیا ( جو پہلی شریعتوں میں جائز تھا ) ۔

دیکھئے ! یہ ایک پُورا سرکل ہے ، سب سے پہلے منزل کا تَعَیُّن کیا جاتا ہے ، پھر اس منزل پر پہنچنے کے لئے اس  کے تقاضے پُورے کرنے ہوتے ہیں ، مشکلات سے گزرنا پڑتا ہے ، محنت کرنی ہوتی ہے ، ہزار مشکلوں کے بعد پھر آدمی اپنی منزل پر پہنچتا ہے۔