Book Name:رَبُّ العٰلَمِیْن

سب کچھ پلک جھپکنے کی دَیْر میں ہو جاتا ہے۔ ہمارے جسم کے کسی بھی حِصّے سے دماغ کی طرف جانے والی اطلاع 340 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہے اگر ہمارے جسم میں اطلاعات کا یہ تیز ترین نظام نہ ہوتا تو شاید ہم بہت سارے حادثات کا شکار رہتے * پھر ہمارے جسم میں مدافعتی نظام ( Immune System ) ہے ، یہ جسم کی گویا ایک فوج ہے ، بائیولوجی کےمطابق ہمارے جسم میں موجود 1 سے 5 خلیات روزانہ کینسر کا شِکار ہو جاتے ہیں ، ہمارا مدافعتی نظام ان خلیات کو فوراً مار دیتا ہے ، جس سے ہم کینسر سے محفوظ رہتے ہیں ، غور فرمائیے ! اگر یہ مدافعتی نظام نہ ہوتا تو ہم کیسے زِندہ رہ پاتے؟  * ہمارا دِل اَہَم ترین عُضْو ہے ، یہ پُورے جسم کو خون سپلائی کرتا ہے ، ہمارے جسم میں موجود خُون روزانہ تقریباً 19 ہزار کلو میٹر سَفَر کرتا ہے اور یہ سارا سَفَر دِل کے ذریعے ہوتا ہے * پھیپھڑے ( Lungs ) : باہَر سے آکسیجن لینا ، کاربن ڈائی آکسائیڈ باہر نکالنا ان کا کام ہے ، جب  ہم آرام سے سوئے ہوتے ہیں ، اس وقت ہمیں ایک منٹ میں 9 لیٹر ہوا کی ضرورت ہوتی ہے اور جاگتے ہوئے جب آرام سے بیٹھے ہوں ، تب فی منٹ  18 لیٹر ہوا  درکار ہوتی ہے ، جو رَبِّ کائنات ہمیں بالکل مفت عطا فرما رہا ہے * ہمارے گُردے ( Kidneys ) ؛ خُون صاف کرنے کا پُورا نظام؛ایک گردہ 140 گرام کا ہوتا ہے اور اس میں 10 لاکھ چھلنیاں ہوتی ہیں ، اگر ان چھلنیوں کو کھول کر بچھایا جائے تو ان کی لمبائی 105 کلومیٹر بنے گی ، اتنا بڑا نظام رَبِّ کریم نے ایک چھوٹے سے گردے میں رکھ دیا ، ہمارے گردے صِرْف ایک گھنٹے میں ہمارے سارے خُون کی 2 مرتبہ صَفائی کرتے ہیں۔

اللہ اکبر ! اندازہ کیجئے ! 24 گھنٹے میں 48 مرتبہ ہمارے جسم کا سارا خُون صاف ہو رہا ہے اور ہمیں اس کا اِحْسَاس تک نہیں ہوتا ، ہم اپنے کام جاری رکھتے ہیں ، کوئی تکلیف نہیں ، کوئی انتظار نہیں... ! ! اگر خُدانخواستہ یہ خُون کی صَفَائی رُک جائے ، گردے کام کرنا چھوڑ دیں تو