Book Name:Jannat ke Qeemat

قرآنِ کریم میں تقریباً 56سے زائد مقامات پر نیک اور اچھے اعمال کاذِکرکیاگیا ہے۔ چند اچھے اعمال ملاحظہ کیجئے : نماز پڑھنا ، روزہ رکھنا ، زکوۃ دینا ، حج کرنا ، نوافل کی کثر ت کرنا ، سچ بولنا ، مسلمانوں کو کھانا کھلانا ، حُسْنِ سلوک سے پیش آنا ، علمِ دین سیکھنا ، علم دین سکھانا ، نیکی کا حکم دینا ، بُرائی سے منع کرنا ، ایک دوسرے کے حقوق کو پوراکرنا وغیرہ۔  

تعزیت کرنا

تعزیت یعنی مصىبت زدہ آدمى کو صبر کى تلقىن کرنا ایک بہت ہی پیارا اور جنت میں لے جانے والا عمل ہے ، چنانچہ

حضرت جابررَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے روایت ہے : رسولِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جو کسی غم زدہ شخص سے تعزیت ( یعنی اس کی غم خواری ) کر ے گا اللہ پاک اسے تقوے کا لباس پہنائے گا اور روحوں کے درمیان اس کی روح پر رحمت فرمائے گا اور جو کسی مصیبت زدہ سے تعزیت کرے گا اللہ پاک اسے جنت کے جوڑوں میں سے دو ایسے جوڑےپہنائے گا جن کی قیمت دنیا بھی نہیں ہوسکتی۔ ( [1] )

لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم بھی مسلمانوں سے تعزیت کرکے جنت میں لے جانے والے اس عمل کو اپنائیں اور اس کی برکتیں پائیں۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ نیک اعمال کے رسالے میں بھی مسلمانوں کی عیادت و تعزیت کرنے پر مشتمل ایک نیک عمل بھی  شامل ہے ، چنانچہ نیک عمل نمبر 61 ہے : کیا اس ہفتے کم از کم کسی ایک مریض یا دکھیارے کے گھر یا


 

 



[1] معجمِ اوسط ، ۶ / ۴۲۹ ، حدیث : ۹۲۹۲