Book Name:Jannat ke Qeemat

    حضرت اَنَس رَضِیَ اللہُ عَنْہفرماتے ہیں : ایک رو ز سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تشریف فرماتھے ، آپ مسکرائے۔امیرُ المؤمنین حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ نے عرض کی : یَارَسُوْلَاللہ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! آپ پرمیرے ماں باپ قربان ! آپ کیوں مسکرائے ؟ارشاد فرمایا : میرے دو  اُمَّتی  اللہ پاک کی بار گاہ میں دو زانُوگِر پڑیں گے ، ایک عرض کر ے گا : اےاللہ  پاک ! اس سے میر اانصاف دِلا کہ اس نے مجھ پر ظلم کیا تھا۔اللہ پاک دعویٰ کرنے والے سے فرمائے گا : اب یہ بے چارہ ( یعنی جس پر دعویٰ کیا گیا ہے وہ ) کیا کرے اِس کے پاس تو کوئی نیکی باقی نہیں۔مظلوم ( مُدَّعی ) عرض کرے گا : میرے گناہ اس کے ذِمّے ڈالد ے۔اتنا اِرشاد فرما کر رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم رو پڑے ، فرمایا : وہ دن بہت عظیم دن ہوگا کیونکہ بر وزِ قِیامت ہر ایک اس بات کا ضرورت مند ہوگا کہ اس کا بو جھ ہلکا ہو ۔ اللہ پاک مظلوم ( یعنی مُدَّعی ) سے فرمائے گا : دیکھ تیرے سامنے کیا ہے؟وہ عرض کرے گا : اے پروردگار ! میں اپنے سامنے سونے کے بڑے شہر اور بڑے بڑے مَحلات دیکھ رہا ہوں جوموتیوں سے آراستہ ہیں ، یہ شہر اور عُمدہ مَحلات کس پیغمبر یا صِدّیق یا شہید کے لئے ہیں؟اللہ پاک فرمائے گا : یہ اُس کے لئے ہیں جواِن کی قیمت ادا کرے۔بندہ عرض کرےگا : ان کی قیمت کون ادا کر سکتا ہے ؟ اللہ پاک فرمائے گا : تُو ادا کر سکتا ہے۔وہ عرض کرے گا : کس طر ح ؟ اللہ  پاک فرمائے گا : اِس طرح کہ تُو اپنے بھائی کے حُقُوق مُعاف کردے۔بندہ عرض کرے گا : اے اللہ پاک ! میں نے سب حُقُوق مُعاف کئے۔اللہ پاک فرمائے گا : اپنے بھائی کا ہاتھ پکڑواوردونوں اِکٹھے جنت میں چلے جاؤ۔ پھر سرکار ِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم