Book Name:Ibadat o Istianat

سچّا خُدا ہے ، تُو مالِک ہے تو ہی عِبَادت کےلائق ہے ، میں مٹی کا بنا ہوا معمولی انسان تیرے ہی حُضُور سجدہ کرتا ہوں ، تیری ہی عِبَادت کرتا ہوں ، تجھ ہی سے مدد چاہتا ہوں۔الغرض آدمی اللہ پاک کی قدرتوں اور مخلوقات میں غور کرے اور اس ذریعے سے دل میں محبت ِالٰہی بھی بڑھائے ، پھر اس کے تقاضوں  پر عمل کرکے اللہ کریم کا عبادت گزار بھی بنے۔ بہت سارے لوگ سائنس وغیرہ کے ذریعے مخلوقات میں غور کرتے ہیں مگر یہ غور و فکر انہیں دین سے دور لے جاتا ہے ، اس سے بچنا چاہئے ، قدرت کے کرشمات کو دیکھ کر دل میں محبتِ الٰہی بڑھانے کی کوشش کریں ، اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! ایمان مضبوط ہوگا۔

ایسے ہی ہمارے دل میں بعض دفعہ اچھی کیفیات پیدا ہوتی ہیں ، توبہ کا خیال آجاتا ہے ، نیکی کا خیال آجاتا ہے ، اللہ پاک کی رحمتوں  کا خیال بندھ جاتا ہے ، ایسی کیفیات کو  بھی سنبھالنے اور ترقی دینے کی کوشش کرنی چاہیے۔

خواجہ  غریب نواز رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی مُبارَک سیرت کا ایک پہلو

ماہِ رَجَبُ المُرَجَّب ہے ، چھٹی شریف  ( یعنی رجب کی 6 تاریخ )  کو خواجہ حُضُور کا عُرْسِ پاک ہوتا ہے ، خواجہ حُضُور کی مبارک زِندگی کو دیکھئے ! آپ چھوٹی عمر میں تھے ، والِد صاحِب کا انتقال ہو گیا ، آپ کو وراثت میں ایک باغ اور ایک پَن چکی ملی ، آپ باغ کی دیکھ بھال کیا کرتے تھے ، ایک روز باغ میں تشریف فرما تھے ، کسی نیک بزرگ کا وہاں سے گزر ہوا ، خواجہ حُضُور نے ان کا ادب کیا ، انہیں باغ میں بٹھایا ، ادب سے پھل پیش کئے ، وہ نیک بزرگ خوش ہوئے اور انہوں نے روٹی کا ایک ٹکڑا چبا کر خواجہ حُضُور کے مُنْہ میں ڈال دیا۔  بَس یہ ٹکڑا پیٹ میں اُترنے کی دَیْر تھی ، خواجہ حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے دِل کی دُنیا بدل گئی۔ ( [1] )   


 

 



[1]... مرآۃ الاسرار ، صفحہ : 593  ملخصاً۔