Book Name:Faizan e Khwaja Ghareeb Nawaz

پاک کے فضل و کرم سے اس کی بینائی ( Eyesight )  زیادہ ہو جاتی ہے اور * اس کی آنکھ کبھی نہیں دکھتی * نہ خشک ہوتی ہے۔

ایک مرتبہ ایک بزرگ  رَحمۃُاللہ علیہ تشریف فرما تھے ، سامنے قرآنِ کریم رکھا تھا ، اتنے میں ایک نابینا ( Blind )  شخص حاضِر ہوا ، اس نے عرض کیا : میں نے بہت عِلاج ( Treatment )  کئے مگر میری آنکھیں ٹھیک نہ ہوئیں ، آپ دَم کر دیجئے !  وہ بزرگ  رَحمۃُاللہ علیہ قبلہ رُخ ہوئے ، فاتحہ شریف پڑھی ، پھر قرآنِ کریم اُٹھا کر اس کی دونوں آنکھوں پر لگا دیا ، بَس قرآنِ کریم آنکھوں پر لگنے کی دیر تھی ، اس کی برکت سے اس کی دونوں آنکھیں روشن ہو گئیں۔( [1] )

عزت کی نگاہوں سے دیکھنے کی برکت

اسی ضمن میں خواجہ حُضُور  رَحمۃُاللہ علیہ نے ایک اور واقعہ بیان کرتے ہوئے فرمایا : ایک بہت گنہگار شخص تھا ، اس کے گُنَاہوں کے سبب لوگ اس سے نفرت کرتے تھے ، سمجھانے والے اسے بہت سمجھاتے مگر وہ گُنَاہ نہیں چھوڑتا تھا ، آخر وہ اسی حال میں موت کے گھاٹ اُتر گیا ، مرنےکے بعد اسے کسی نے خواب میں دیکھا کہ سر پر تاج سجائے ، جنّتی لباس پہنے فرشتوں کے ساتھ جنّت کی طرف جا رہا ہے۔ خواب دیکھنے والے نے پوچھا : تُو تَوبڑا گنہگار تھا ، یہ سَعَادت کیسے نصیب ہوئی؟ جواب دیا : دُنیا میں مجھ سے ایک نیکی ہوئی ، وہ یہ کہ میں جہاں کہیں قرآنِ کریم دیکھ لیتا تھا ، کھڑا ہو کر بڑی عزّت کی نگاہوں سے اسے دیکھا کرتا تھا ، بس اسی نیکی کی برکت سے اللہ پاک نے مجھے بخش دیا۔( [2] )


 

 



[1]...ہشت بہشت ، دلیل العارفین ، صفحہ : 21۔

[2]...ہشت بہشت ، دلیل العارفین ، صفحہ : 21۔