Book Name:Faizan e Khwaja Ghareeb Nawaz
مِزاراتِ اَوْلیا پرحاضری کے آداب
اے عاشقانِ رسول ! * اولیائے کرام رحمۃ اللہ علیہم اجمعین کے مزارات پر حاضِری دینے اور اُن سے فیض لینے کا بزرگوں کا معمول رہا ہے ، امام خلّال رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : مجھے جب بھی کوئی معاملہ درپیش ہوتاہے ، میں امام موسیٰ کاظم رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر حاضر ہوکر آپ کا وسیلہ پیش کرتاہوں۔اللہ پاک میری مشکل آسان فرمادیتاہے۔ ( [1] ) * امامِ شافعی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : مجھے جب کوئی حاجت پیش آتی ہے ، دورکعْت نماز ادا کرکے امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے مزارِ پُر انوار پر جاکر دُعا مانگتا ہوں ، اللہ پاک میری حاجت پوری کردیتا ہے۔ ( [2] )
ہمیں بھی بزرگوں کے مزارات پر حاضِری دینی چاہئے ، اِنْ شآءَ اللہ الْکَرِیْم ! اس کی بہت برکتیں نصیب ہوں گی۔ آئیے ! مزاراتِ اولیاء پر حاضِری کے آداب سنتے ہیں :
* فتاویٰ عالمگیری میں ہے : مستحب ( یعنی شرعاً پسندیدہ ) یہ ہے کہ مزار پر حاضِری سے پہلے اپنے مَکان ہی پر ( غَیر مکروہ وَقْت میں ) 2رکعت نفل پڑھے ، ہر رکعت میں سُوْرَۃُالْفَاتِحَہ کے بعد 1بار اٰیَۃُ الْکُرْسِی اور3بار سُوْرَۃُ الْاِخْلَاص پڑھے اور اس نماز کا ثواب صاحبِ مزار کو پہنچائے ، اس کی برکت سے اللہ کریم صاحِبِ مزار کی قَبْر میں نُور پیدا کرے گا اور اِس ( ثَواب پہنچانے والے ) شَخْص کو بَہُت زِیادہ ثَواب عَطا فرمائے گا۔ ( [3] ) * مزارتِ اَوْلیاء پر