Book Name:Faizan e Khwaja Ghareeb Nawaz

اَوْلیِائے کرام سے محبّت کرتے ہیں ، اب اِس قرآنی دُعا

اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَۙ(۵) صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴰ   ( پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ : 5-6 ) 

ترجمہ کَنْزُ الایمان : ہم کو سیدھا راستہ چلا ، راستہ اُن کا جن پر تُو نے احسان کیا ۔

کا گویا مطلب بنے گا : اے اللہ کریم !  ہمیں فرشتوں والی صِفَات یعنی اَوْلیائے کرام کی محبّت ، ان کی اُلْفت نصیب فرما۔

فِرشتوں کی چند ادائیں

اللہ پاک ہماری اس دُعا کو قبول فرمائے ، فرشتے اَوْلیائے کرام سے کیسی محبّت کرتے ہیں ، یہ بھی سُن لیجئے ! علّامہ نَجْمُ الدِّیْن غَزِّی  رحمۃ اللہ علیہ  لکھتے ہیں : * فرشتے ذِکْرُ الله کرنے والے  ( اللہ پاک کے نیک بندوں )  سے ہمدردی رکھتے ہیں * فرشتے ان کی تعریف ( Praise )  کرتے ہیں * ان سے متعلق اچھا عقیدہ رکھتے ہیں * اللہ پاک کے حُضُور ان کے نیک کاموں کی گواہی دیتے ہیں * ان کی دُعاؤں پر آمین کہتے ہیں * اَوْلِیائے کرام کے ساتھ محبت رکھتے ہیں * ان کی  مجلِس  میں بیٹھتے ہیں * سَفَر ( Travelling )  اور تنہائی ( Loneliness )  میں ان کے ساتھ رہتے ہیں * اور جب اللہ پاک کا کوئی نیک بندہ دُنیا سے رخصت ہو جائے تو فرشتے اس پر غمگین ہوتے ہیں * ان کے جنازے میں بھی شریک ہوتے ہیں * اور ان کے مزارات کی زیارت کے لئے بھی تشریف لاتے ہیں۔ ( [1] )  

سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو ! جب فرشتے اَوْلیائے کرام سے محبّت کرتے ہیں بلکہ


 

 



[1]...حُسْنُ التَّنْبِہ لِما وَرَدَ فی التَّشبِیہ ، جلد : 1 ، صفحہ : 231 و334 و 344 و359 و376۔