Book Name:Sirat e Mustaqeem Kisay Kehtay Hai

کی توفیق عطا فرما   جیسی تیرے انعام یافتہ بندوں نے پڑھی  تھی * جو کام کاج کے لئے نکلنے لگا ہے ، وہ دُعا کرے : اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَۙ ( ۵ )      یعنی اے مالِکِ کریم ! رِزْقِ حلال ایسے کمانے کی توفیق عطا فرمائے ، جیسے تیرے انعام یافتہ بندوں نے کمایا * جو بندہ دکان پر بیٹھا ہے ،   وہ کہے : اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَۙ ( ۵ )   مولیٰ !  مجھے اُس طرح دکان چلانے کی توفیق عطا فرما  جیسے  تیرے انعام یافتہ  بندے چلاتے ہیں * جو گھر میں داخل ہوا ہے ، وہ دعا کرے : اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَۙ ( ۵ )    مولیٰ ! گھر میں ایسے رہنے کی توفیق عطا فرما  جیسے تیرے انعام یافتہ بندے رہتے ہیں * جو تلاوت کرنے لگا ہے ، وہ دُعا کرے : اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَۙ ( ۵ )   مولیٰ !  تِلا وت میں  وہ سرُوْر ، وہ  کیفیت عطا فرما  جیسی تیرے انعام یافتہ بندوں کو نصیب تھی۔

یُوں صراطِ مستقیم ایک پُورا نصاب ہے جو ہماری زندگی کے لمحے لمحے کو گھیرے ہوئے ہے ، لہٰذا؛ اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَۙ ( ۵ )   کا مطلب بنے گا : اے اللہ پاک ! اے ہمارے رحمٰن و رحیم رَبّ ! ہمیں زندگی کا لمحہ لمحہ اس انداز میں گزارنے کی توفیق نصیب فرما جیسے انبیائے کرام ، صحابہ ، تابعین ، اَوْلیائے کرام گزارا کرتے تھے۔

اے عاشقانِ رسول ! اندازہ لگائیے ! اللہ والوں کی پیروی کرنا کس حد تک مطلوب ہے ، قرآنِ کریم کی پہلی سُورت بلکہ یُوں کہئے کہ قرآنِ کریم کھولیں تو اس کے پہلے ہی صفحے پر ہمیں یہ تعلیم دی گئی ، ترغیب دِلائی گئی کہ ہم اپنی زندگی کا لمحہ لمحہ اللہ والوں کے طریقے پر گزارنے کا پختہ ذہن بھی بنائیں اور ان کے طریقے پر استقامت کے ساتھ چلتے رہنے کی دُعا بھی ہر دَم کرتے رہا کریں۔  

یامصطفےٰ ! گُناہوں کی عادتیں نکالو                 جذبہ مجھے عَطا ہو سنّت کی پَیروی کا

ایماں پہ ربِّ رَحمت دیدے تُو استِقامت       دیتا ہوں واسطہ میں تجھ کو تِرے نبی کا ( [1] )


 

 



[1]... وسائلِ بخشش ، صفحہ : 177-178۔