Book Name:Sirat e Mustaqeem Kisay Kehtay Hai

چلتے ، اللہ پاک کا اِنْعَام اپنے ساتھ لے کر قبر میں اُترے۔ ( [1] )

یہ وہ لوگ ہیں جن کا رستہ ہم نے اختیارکرنا ہے ، لہٰذا ہم دُعا کرتے ہیں :

اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَۙ ( ۵ )  صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴰ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْهِمْ وَ لَا الضَّآلِّیْنَ۠ ( ۷ )    

 ( پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ : 5-7 )

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان : ہمیں سیدھے راستے پر چلا۔ ان لوگوں  کا راستہ جن پر تُو نے احسان کیا نہ کہ ان کا راستہ جن پر غضب ہوا اور نہ بہکے ہوؤں کا۔

ہدایت پر استقامت کی فِکْر کیجئے !

پیارے اسلامی بھائیو ! معلوم ہوا؛ہمیں ہدایت پر استقامت کی دُعا کرتے رہنا چاہئے۔ ہدایت اور ایمان پر استقامت کی دُعا کرنا انبیائے کرام علیہمُ السَّلام کی سُنّت اور صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان  کا طریقۂ مبارک ہے۔ اللہ پاک کے نبی حضرت یُوسُف عَلَیْہِ السَّلَام  نے دُعا کی :

تَوَفَّنِیْ مُسْلِمًا وَّ اَلْحِقْنِیْ بِالصّٰلِحِیْنَ ( ۱۰۱ )     ( پارہ : 13 ، سورۂ یوسف : 101 )

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان : مجھےاسلام کی حالت میں  موت عطا فرما اور مجھے اپنے قرب کے لائق بندوں  کے ساتھ شامل فرما۔

اللہ پاک ہمیں بھی ایمان اور ہدایت پر استقامت نصیب فرمائے۔اللہ پاک کے نیک بندے جن کے رستے پر چلنے کی ہم دُعا کرتے ہیں ، یہ لوگ ایمان پر استقامت کے لئے کس قدر فِکْر مند رہتے تھے ، آئیے ! ایک واقعہ سُنتے ہیں :

اللہ پاک کی خفیہ تدبیر کا خوف

شیخ الاسلام حضرت بہاء الدین زکریا ملتانی  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہم شہور و معروف بزرگ ہیں ، بہت


 

 



[1]...تفسیرِ نعیمی ، پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ ، زیرِ آیت : 7 ، جلد : 1 ، صفحہ : 100 خلاصۃً۔