Book Name:Sirat e Mustaqeem Kisay Kehtay Hai

سُورۃُ الْفاتحہ ، آیت : 5 تا  7

سُورۂ فَاتِحَہ ، آیت : 5  تا7 میں ارشاد ہوتا ہے :

اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَۙ ( ۵ )  صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴰ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْهِمْ وَ لَا الضَّآلِّیْنَ۠ ( ۷ )   

 ( پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ : 5-7 )

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان : ہمیں سیدھے راستے پر چلا۔ ان لوگوں  کا راستہ جن پر تُو نے احسان کیا نہ کہ ان کا راستہ جن پر غضب ہوا اور نہ بہکے ہوؤں کا۔

سُورہ  فاتحہ کا ایک نام : سُوْرَۃُ الدُّعا

پیارے اسلامی بھائیو ! سورۂ فاتحہ کا ایک نام سورۃُ الدُّعا بھی ہے ( [1] ) یعنی یہ وہ مبارک سورت   ہے جس میں ہمیں دُعا مانگنے کا طریقہ سکھایا گیا ہے۔

وہ آدابِ دُعا جو سُورۂ فَاتِحَہ میں بیان ہوئے ، ان کا خلاصہ یہ ہے کہ  ( 1 ) : آدمی جب دُعا مانگے تو سب سے پہلے اللہ پاک کی حمد و ثنا بیان کرے :

اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَۙ ( ۱ )  الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِۙ ( ۲ )  مٰلِكِ یَوْمِ الدِّیْنِؕ ( ۳ )     ( پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ : 1-3 )

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان : سب تعریفیں اللہ کے  لئے ہیں جو تمام جہان والوں کا پالنے والا ہے۔بہت مہربان رحمت والا۔جزا کے دن کا مالک۔

  ( 2 ) : اِس کے بعد اللہ پاک کی بارگاہ میں  وسیلہ پیش کرے :

اِیَّاكَ نَعْبُدُ    ( پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ : 4 )

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان : ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں ۔

یہ وسیلہ ہے ، یعنی * اے  ربِّ کریم ! ہم صرف تیرے حضور سر جھکاتے ہیں اور کسی کو   سجدہ نہیں کرتے * مولیٰ ! ہم صرف تیرے لئے نماز پڑھتے ہیں * روزہ تیرے لئے رکھتے ہیں * حج تیرے لئے کرتے ہیں * زکوٰۃ تیرے لئے ادا کرتے ہیں ، اے مالِکِ


 

 



[1]... تفسیر روح المعانی ، پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ ، جلد : 1 ، صفحہ : 51۔