Book Name:Sirat e Mustaqeem Kisay Kehtay Hai

کریم ! ہماری شِرْک سے پاک عِبَادت کا صدقہ ہماری دُعاؤں کو قبول فرما۔

 ( 3 ) : وسیلہ پیش کر لیا اب تیسرے نمبر پر بندہ اپنی عاجزی اور انکساری کا اظہار کرے :

وَ اِیَّاكَ نَسْتَعِیْنُؕ ( ۴ )     ( پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ : 4 )

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان : اور تجھ سے ہی مدد چاہتے ہیں۔

یعنی اے مالِکِ دو جہاں ! ہم مٹی کے بنے انسان ہیں ، لمحہ لمحہ تیرے محتاج ہیں * ہمارے بازؤں میں جو طاقت ہے * ہماری آنکھوں میں دیکھنے کی * کانوں میں سننے کی * زبان میں بولنے کی * ہاتھوں میں پکڑنے کی * پاؤں میں چلنے کی اور * ہمارے دل و دِماغ میں سوچنے سمجھنے کی  جو طاقت ہے ، اے کریم رَبّ ! یہ تیری ہی عطا کردہ  ہے ، تیری مدد کے بغیر ہم کچھ نہیں کر سکتے ،   ہم ایک قدم نہیں اٹھا سکتے ،   لہٰذا اے ربِّ کریم ! ہم تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔

 * سب سے پہلے اللہ پاک کی حمد کی * پھر وسیلہ پیش کیا * پھر اپنی عاجزی اور انکساری کا اظہار کیا ،   اب بندہ دعا مانگے ، سُورۂ فَاتِحَہ میں جو دُعا ہمیں سکھائی گئی :

اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَۙ ( ۵ )  صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴰ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْهِمْ وَ لَا الضَّآلِّیْنَ۠ ( ۷ )    

 ( پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ : 5-7 )

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان : ہمیں سیدھے راستے پر چلا۔ ان لوگوں  کا راستہ جن پر تُو نے احسان کیا نہ کہ ان کا راستہ جن پر غضب ہوا اور نہ بہکے ہوؤں کا۔

ہم چلیں راہِ صراطِ مستقیم                  ہے دُعا میری یہ دِن بھر ، ساری رات

جن پہ ہے انعام تیرا اے خُدا              راہ پر ان کی چلیں ہم تاحیات

اور جو مغضوب ہیں ، گمراہ ہیں              ان سے ہم کو دُور رکھ اور دے نجات