Book Name:Sirat e Mustaqeem Kisay Kehtay Hai

برکت سے دعا قبولیت کے زیادہ قریب ہو جاتی ہے۔

آقا کریم صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے اِصْلاح فرمائی

ایک مرتبہ  مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ اَمِیرُ الْمُؤمِنِین حضرت علیُ المرتضیٰ رَضِیَ اللہ عنہ دُعا مانگے رہے تھے : اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِي ، اَللّٰهُمَّ ارْحَمْنِي ، اَللّٰهُمَّ تُبْ عَلَيَّ یعنی یااللہ ! میری مغفرت فرما ، اے کریم رَبّ ! مجھ پر رحم فرما ، اے کریم رَبِّ ! میری توبہ قبول فرما۔  پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی ، مکی مدنی ، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے سُنا تو فرمایا : اُعْمُمْ یعنی  ( اے علی ! )  دُعا میں عموم رکھو !  ( یعنی صرف اپنے لئے نہ مانگو ! اَوروں کو بھی دُعا میں شامل کرو ! یہ نہ کہو : اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِي بلکہ  کہو : اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لَنَا )  پھر فرمایا : وہ دُعا جو اپنے لئے خاص کر کے مانگی جائے اور وہ دعا جو سب کے لئے عام کر کے مانگی جائے ، اِن دونوں میں زمین و آسمان جیسا فرق ہے۔  ( [1] )

سُبْحٰنَ اللہ ! اللہ پاک توفیق عطا فرمائے۔ ہمیں صِرْف اپنے لئے نہیں بلکہ سب کے لئے دُعا مانگنی چاہئے۔

ایک محبوب ترین دُعا

حد یث ِپاک کے مطابق  اللہ پاک کے ہاں سب سے  زیادہ محبوب دُعا یہ ہے ( [2] )   ( آئیے ! مِل کر پڑھ لیتے ہیں ) :

اَللّٰهُمَّ ارْحَمْ اُمَّةَ مُحَمَّدٍ رَحْمَةً عَامَّةً

 ( ترجمہ : اے اللہ پاک !   تمام اُمَّتِ محمّدِیَّہ پر عام رحمت فرما )

ہر خطا تُو دَرگزر کر بیکس و مجبور کی                 ہو  الٰہی !  مغفِرت  ہر   بیکس و مجبور  کی ( [3] )


 

 



[1]...کتاب المراسیل لابی  داؤد ، باب ما جاء فی الدعاء ، صفحہ : 186 ، حدیث : 81۔

[2]...تاریخ بغداد ، جلد : 6 ، صفحہ : 155 ، رقم : 3202۔

[3]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 96۔