Book Name:Sirat e Mustaqeem Kisay Kehtay Hai
پیارے اسلامی بھائیو ! سُورۂ فَاتِحَہ میں ارشاد ہوا :
اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَۙ ( ۵ ) ( پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ : 5 )
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان : ہمیں سیدھے راستے پر چلا۔
صِراطِ مستقیم کون سا راستہ ہے ؟ اس تعلق سے پارہ : 12 ، سورۂ ہُود ، آیت : 56 میں ہے ، اللہ پاک کے نبی ، حضرت ہُود عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنی قوم سے فرمایا :
اِنَّ رَبِّیْ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ ( ۵۶ ) ( پارہ : 12 ، سورۂ ہود : 56 )
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان : بیشک میرا ربّ سیدھے راستہ پر ملتا ہے۔
یعنی : مَنْ طَلَبَهٗ فَلْيَطْلُبْهٗ عَلىٰ صِرَاطٍ مُسْتَقِيْمٍ کہ جو اللہ پاک کا قُرْب حاصِل کرنا چاہے ، وہ صِراطِ مستقیم پر چلے کہ یہی وہ راستہ ہے۔جس پر چلنے سے اللہ پاک کا قرب نصیب ہوتا ہے۔ ( [1] )
معلوم ہوا؛ صراطِ مستقیم وہ راہ ہے ، جس کی منزلِ مقصود اللہ پاک کا قرب ہے۔ لہٰذا اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَۙ ( ۵ ) کا مطلب اور مدّعا یہ بنے گا کہ اے اللہ پاک ! ہمیں اس رستے پر چلنے کی توفیق نصیب فرما ، جس پر چل کر ہمیں تیرا قُرْب نصیب ہو جائے۔
مجھے ایسے عمل کی دے توفیق کہ ہو راضی تری رضا یاربّ !
ہر بھلے کی بھلائی کا صدقہ اس بُرے کو بھی کر بھلا یاربّ ! ( [2] )