Book Name:Lazzat e Ibadat
کم نہ ہوا۔
انگور کھا لینے کے بعد اُس نیک بزرگ نے دونوں نئی چادروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : ان دونوں میں سے جو چاہو رکھ لو ! میں نے کہا : مجھے چادر کی ضرورت نہیں۔ چنانچہ اُنہوں نے دونوں چادریں اپنے جسم پر لپیٹ لیں ، پُرانی چادریں جو نیچے بچھائی تھیں ، انہیں ہاتھ میں پکڑا اور ایک طرف کو چل دئیے ، میں بھی ان کے پیچھے پیچھے ہو لیا۔ جب ہم صفا و مروہ کے قریب پہنچے تو ایک غریب شخص نے پُکار کر کہا : اے رسول اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے شہزادے ! میرا تَن ڈھانپئے !
اُس نیک بزرگ نے ہاتھ میں پکڑی ہوئی چادریں اس غریب کو دِیں اور آگے چل دئیے۔ اب میں اس غریب شخص کے پیچھے گیا اور اُس سے پوچھا : آپ کوجس نے چادریں دِیں ، یہ کون ہیں ؟ وہ غریب شخص بولا : یہ رسول اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے شہزادے امام جعفر صادِق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ہیں۔
اللہ اَکْبَر ! اب میں نے امام جعفر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو تلاش کرنا شروع کیا ، تاکہ آپ سے اَحادیث سُنوں مگر افسوس ! میں دوبارہ ملاقات سے محروم رہا۔ ( [1] ) اللہ پاک کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بےحساب بخشش ہو۔آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم