Book Name:Quran Laraib Kitab Hai

وَحْی آتی ہے مخلوق کی ہدایت کے لئے ، یہ گویا ایک دعویٰ ہوتا ہے ، یعنی نبی  عَلَیْہِ السَّلام لوگوں کو اللہ پاک کا کلام سُنا کر گویا یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ میں اللہ پاک کا نبی ہوں ، اور یہ کلام اللہ پاک نے مجھ پر نازِل فرمایا ہے۔ اس دعویٰ کی دلیل کے لئے انبیائے کرام  علیہمُ السَّلام کو معجزات عطا کئے جاتے ہیں ، یعنی لوگ جب دلیل مانگتے ہیں کہ ہم کیسے مان لیں کہ آپ اللہ پاک کے نبی ہیں تو انبیائے کرام علیہمُ السَّلام انہیں معجزات دکھاتے ہیں۔  جیسے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام جب فِرْعَون کے دربار میں تشریف لائے ، اِعْلانِ نبوّت فرمایا تو فِرْعون نے اس پر دلیل مانگی ، آپ عَلَیْہِ السَّلام نے اپنا عصا مبارک جو لکڑی کا تھا ، زمین پر ڈال دیا ، وہ فوراً ہی سانپ بن گیا۔  یہ معجزہ تھا۔

اسی طرح دیگر انبیائے کرام علیہمُ السَّلام کو بھی یہ 2 خصوصی چیزیں وَحْی اور معجزات عطا کئے جاتے ہیں لیکن قربان جائیے !  اللہ پاک نے اپنے محبوب نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   کو  نِرالی شانیں عطا فرمائی ہیں۔ اللہ پاک نے سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو بےشُمار معجزات تو عطا کئے ہی ہیں ، اس کے ساتھ ساتھ آپ پر جو وَحْی نازِل فرمائی ، جو کلام قرآنِ کریم اُتارا ،  اسے بھی آپ کا معجزہ بنا دیا۔ یعنی آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر اس شان کی وَحْی نازِل فرمائی کہ اگر بالفرض قرآنِ کریم کے ساتھ الگ سے کوئی معجزہ نہ بھی دیا جاتا ، پھر بھی  قرآنِ کریم خُود ہی اس بات کی دلیل ہے کہ یہ کسی بندے کا نہیں بلکہ اللہ پاک کا کلام ہے۔

قرآن اور صداقتِ مصطفےٰ

دیکھئے !  کفّار نے سچے نبی ، اچھے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر اعتراض کیا تھا :

بَلْ قَالُوْۤا اَضْغَاثُ اَحْلَامٍۭ بَلِ افْتَرٰىهُ بَلْ هُوَ شَاعِرٌ    ( پارہ : 17 ، سورۂ انبیا : 5 )

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان : بلکہ ( کافروں نے )  کہا :