Book Name:Quran Laraib Kitab Hai

جھوٹے خواب ہیں بلکہ خود اس ( نبی ) نے اپنی طرف سے بنا لیا ہے بلکہ یہ شاعِر ہیں۔

یہ کفّار نے رسولِ رحمت ، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر  ( مَعَاذَ اللہ !  )  اعتراض کیا کہ جس کلام کو آپ وَحْی کہتے ہیں ، یہ اللہ پاک کا کلام نہیں ہے۔ اس پر یہ ثابِت کرنے کے لئے کہ یہ واقعی اللہ پاک کا کلام ہے اور آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم واقعی اللہ پاک کے سچّے نبی ہیں ، کسی الگ دلیل کی ضرورت نہیں تھی ، اللہ پاک نے فرمایا :

وَ اِنْ كُنْتُمْ فِیْ رَیْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلٰى عَبْدِنَا فَاْتُوْا بِسُوْرَةٍ مِّنْ مِّثْلِهٖ۪-وَ ادْعُوْا شُهَدَآءَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ  

 ( پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ : 23 )

ترجمہ کَنْزُ العرفان : اور اگر تمہیں اس کتاب کے بارے میں کوئی شک ہو جو ہم نے اپنے خاص بندے پر نازل کی ہے تو تم اس جیسی ایک سورت بنا لاؤ اور اللہ کے علاوہ اپنے سب مددگاروں کو بلا لو۔

یعنی   اے کفّارِ مکہ !  اگر تمہیں شک ہے کہ یہ  جو کلامِ مجید ہمارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم    تلاوت کرتے ہیں،  یہ اللہ پاک کا کلام نہیں ہے تو پھر ایسا کلام  تم   بھی بنا  کے دکھادو !  تم کہتے ہو : یہ کہانیاں ہیں ، تو ایسی کہانیاں تم بھی بنا لاؤ !  اگر یہ شاعِری ہے تو تم میدانِ شاعِری میں بڑے ماہِر ہو ، تم بھی ایسی شاعِری کر کے دِکھاؤ !  اور پھر یہ بھی ضروری نہیں کہ تم میں سے کوئی ایک ہی شخص ایسا کرے ، نہیں... ! ! تم سب اَہْلِ عرب مِل جاؤ !  دُنیا بھر کے شاعِروں کو اکٹھا کر لو !  سب مِل کر ایسا کلام بنا کر دِکھاؤ !  اگر نہ بنا سکو اور یقیناً تم بنا نہیں سکو گے تو مان لو کہ یہ کلامِ مجید ، قرآنِ کریم کسی انسان کا نہیں بلکہ اللہ رَبُّ العٰلَمِیْن کا کلام ہے