Book Name:Quran Laraib Kitab Hai

رچاتے تھے ، بڑی آسان سی بات تھی؛ زبان اُن کے مُنْہ میں تھی ، وہ اپنی زبانوں پر تالا لگا کر رکھتے ، اعتراض نہ کرتے ، اگر وہ اعتراض نہ کرتے تو قرآن کی یہ آیت جھوٹی ثابت ہو جاتی کہ دیکھو !  قرآن کہتا ہے ہم اعتراض کریں گے مگر ہم نے تو کیا ہی نہیں۔ جب ایک آیت جھوٹی ہو جاتی تو پُورے قرآن سے اِعْتماد اُٹھ جاتا۔

مگر قربان جائیے !  یہ اللہ رَبُّ العٰلَمِیْن کا کلام ہے ، اس کا ہر ہر لفظ سچّا ہے ، جو قرآن نے کہہ دیا ، وہ ہو کر رہا۔ اللہ پاک نے فرما دیا کہ وہ اعتراض کریں گے تو انہوں نے واقعی اِعْتِراض کیا اور رَبِّ کریم نے اُن کے اعتراضات کے جواب بھی ارشاد فرمائے۔

P.H.D سکالر نے ایمان قبول کر لیا

ایک P.H.D سکالرتھا۔ اس نے عِلْمِ ریاضی میں P.H.D کر رکھی تھی۔ تھا وہ غیر مسلم۔ غیر مسلموں کا عموماً بچپن ہی سے منفی ذِہن بنا دیا جاتا ہے ، انہیں سمجھا دیا جاتا ہے کہ قرآنِ کریم اچھی کتاب نہیں ہے ، اس لئے وہ ساری زِندگی نہ قرآن پڑھتے ہیں ، نہ سمجھتے ہیں ، نہ اُن پر حق واضِح ہوتا ہے۔ خیر !  یہ P.H.D سکالر جو تھا ، اس نے ایک دِن سوچا کہ میں قرآن پڑھ کر اس سے کچھ سیکھنا تو نہیں ہے ، چلو !  اس میں غلطیاں ہی نکالتا ہوں  ( اَسْتَغْفِرُ اللہ !  )  

الحمد للہ !  قرآنِ کریم میں نہ تو کوئی غلطی ہے ، نہ وہ نکال سکتا تھا ، نہ ہی اس سے نکلی۔ بہر حال !  اس نے غلطیاں نکالنے کی نِیّت سے قرآنِ کریم پڑھنا شروع کیا ، غلطی تو کیا نکالنی تھی ، اللہ پاک کے پاکیزہ کلام کی برکت سے  وہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا۔

اَہْلِ منطق سر بہ سجدہ رہ گئے              پڑھ لیا جب فلسفہ قرآن کا

اُس نے قرآنِ کریم پڑھ کر کلمہ کیوں پڑھا ؟ وہ کونسی ایسی خاص بات تھی ، جس