Book Name:Quran Laraib Kitab Hai

میں  اِس طرح کے حروف آتے ہیں ، مثلاً ؛ الٓمّٓ ، آلمّٓصٓ ، الٓرٰ  وغیرہ۔اِن کو  حروفِ مُقَطَّعَات کہتے ہیں۔حروفِ مُقَطَّعَات کے متعلِق  دُرست اور پختہ بات یہ ہے کہ اللہ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَمُ بِمُرَادِہٖ  یعنی اِن حروف مُقَطَّعَات کا مطلب اور معنیٰ اللہ پاک بہتر جانتا ہے یا اللہ پاک کی عطا سے اس کے محبوب نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جانتے ہیں۔( [1] )

مِیَانِ طالِب و مَحْبُوب رَمْزَیْسْت                                                           کراماً کاتِبِیں رَاہَم خَبَر نَیْسْت

مفہوم : یعنی اللہ پاک اور اس کے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے درمیان ایسے راز بھی ہیں کہ کراماً کاتِبِیْن فرشتوں کو بھی ان کی خبر نہیں۔

حروفِ مُقَطَّعات راز ہیں

مسلمانوں کے پہلے خلیفہ حضرت ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : فِي كُلِّ كِتَابٍ سِرٌّ وَسِرُّ اللَّهِ تَعَالیٰ فِي الْقُرْآنِ اَوَائِلُ السُّوَر یعنی ہر کتاب کا ایک راز ہوتا ہے  اور قرآنِ کریم میں اللہ پاک کا راز سورتوں کے شروع میں آنے والے  حُروفِ مُقَطَّعَات ہیں۔ ( [2] )     

ایک غیر مسلم کا اعتراف

ایک مرتبہ رسولِ اَکْرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سُورَۂ بَقَرہ کی تِلاوت فرما رہے تھے ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پڑھا :   

الٓمّٓۚ ( ۱ )  ذٰلِكَ الْكِتٰبُ

 حُیَیْ بِنْ اَخْطَبْ  جو یہودی تھا ، اسے جب معلوم ہوا تو وہ جلدی سے بارگاہِ رسالت میں پہنچا اور پوچھا : اے مُحَمَّد  ( صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ) ! یہ جو آپ نے پڑھا ، کیا یہ ا للہ پاک کا کلام


 

 



[1]...تفسیر صراط الجنان ، پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ ، زیرِ آیت : 1 ، جلد : 1 ، صفحہ : 59ماخوذًا۔

[2]...تفسیرِ بغوی ، پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ ، زیرِ آیت : 1 ، جلد : 1 ، صفحہ : 11۔