Book Name:Quran Laraib Kitab Hai

سُبْحٰنَ اللہ !  کیا شان ہے قرآنِ کریم کی بھی اور صاحِبِ قرآن ، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی بھی... ! !

ترے آگے یُوں ہیں دَبے لچے ، فُصَحا عرب کے بڑے بڑے

کوئی جانے مُنہ میں زباں نہیں ، نہیں بلکہ جسم میں جاں نہیں ( [1] )

حروفِ مُقطَّعات کی ایمان افروز تاوِیل

بہر حال !  حروفِ مُقَطَّعَات راز ہیں ، ان کا معنیٰ کیا ہے ، یہ اللہ پاک بہتر جانتا ہے یا اللہ پاک کے رسول صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جانتے ہیں۔البتہ مفسرینِ کِرام ، علمائے کِرام   نے قرآن اور حدیث کی روشنی میں  ان  حروفِ مُقَطَّعَات کی جائز تاوِیْلات کی ہیں ، ان میں سے ایک تا وِیْل یہ ہے  کہ حروفِ مُقَطَّعَات اصل میں قَسْمَیْں  ہیں ، یعنی الف سے کوئی چیز بنتی ہے ، اللہ پاک نے اُس کی قسم ارشاد فرمائی ، یونہی لام اور میم سے بھی کوئی چیز بنتی ہے ، اللہ پاک نے ان کی  قسم ارشاد فرمائی۔    یوں یہ 3 قَسْمَیْں ارشاد فرما کر اللہ پاک نے  فرمایا :

ذٰلِكَ الْكِتٰبُ لَا رَیْبَ ﶈ فِیْهِ    ( پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ : 2 )

ترجمہ کَنْزُ العرفان : وہ بلند رتبہ کتاب جس میں کسی شک کی گنجائش نہیں ۔

اب وہ چیزیں کیا ہیں ؟ الف ، لام اور میم سے کیا بنتا ہے ؟ اس بارے میں مفسرینِ کرام کے مختلف اقوال ہیں۔ عاشِقِ ماہِ رسالت ، اعلی حضرت ، امامِ اہلسنت ، شاہ امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اس بارے میں بڑی ایمان افروز بات لکھی ، آپ فرماتے ہیں : الف سے مراد پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   کی حالت ِ قیام ہے۔   لام سے مراد 


 

 



[1]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 108۔