Book Name:Meraj Kay Mushahdat

پیارے اسلامی بھائیو ! مِعْراج ہمارے آقا و مولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلّم  کا عظیمُ الشَّان ، نِرالا اور حیران کر دینے والا معجزہ ہے۔ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم مکۂ مکرمہ سے چلے ،  مسجدِ اَقْصیٰ پہنچے ، پھر ساتوں آسمانوں اور جنّت کی سیر ، جہنّم کے مشاہدات اور سب سے اَہَم یہ کہ  رَبِّ کائنات کا جاگتی آنکھوں سے دیدار کر کے رات ہی رات میں واپس تشریف لے آئے ، ابھی بستر مبارک گرم تھا ، کُنْڈی ہِل رہی تھی اور وُضُو کا پانی ابھی بہہ رہا تھا۔

اللہ پاک رحمتیں نازِل فرمائے اعلیٰ حضرت عظیمُ البرکت پر ، آپ نے بڑی خوبصُورت بات کہی ، فرماتے ہیں :

عرش کی عقل دنگ ہے ، چَرْخ میں آسمان ہے

جانِ مُراد اب کِدھر ہائے تِرا مکان ہے

شانِ خُدا نہ ساتھ دے ، اُن کے خِرام کا وہ باز

سدرہ  سے  تا  زمیں  جسے  نرم  سی  اِکْ  اُڑان ہے ( [1] )

وضاحت :  ( معجزۂ مِعْراج فلسفیوں کی سمجھ میں تو کہاں آئے گا ، یہ تو وہ مبارک معجزہ ہے کہ  ) عرش بھی حیران ہے ، آسمان بھی چکرا رہا ہے کہ اے جانِ عالَم ! اے جانِ تمنّا ! سات آسمان پیچھے رہے ، عرش و کرسی بھی نیچے رہ گئے ، اب آپ کا قیام کہاں ہو گا ؟ اللہ پاک کی شان دیکھئے ! اس رات کے سَفَر کو قرآنِ کریم نے سَیْرفرمایا ،  آپ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کے ناز و انداز سے سَیْر کرتے ہوئے چلنے کی رفتار کا یہ عالَم ہے کہ جبریلِ امین عَلیْہ السَّلام جو پلک جھپکنے میں سِدْرَہ سے زمین ، زمین سے سِدْرَہ پر پہنچ جاتے ہیں ، وہ اس رات آپ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کا ساتھ نہ دے پائے ، جب ناز و انداز سے سَیْر کرتے ہوئے چلنے کا یہ عالَم ہے تو آپ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کی تیز


 

 



[1]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 178 -179 ملتقطًا۔