Book Name:Meraj Kay Mushahdat

رَحمۃُ اللہ علیہ بیان کے لئے تشریف لایا کرتے تھے ، آپ کا معمول مبارک تھا کہ ہر سال اس آیتِ کریمہ کے صِرْف ایک لفظ سے متعلق بیان فرمایا کرتے تھے ، مثلاً پہلے سال آپ نے صِرْف سُبْحٰنَ الَّذِیْۤ کی وضاحت فرمائی ، دوسرے سال لفظ اَسْرٰى کی ، تیسرے سال بِعَبْدِهٖ  کی ، یُوں آپ نے 12 سال میں اس آیتِ کریمہ کی تشریح مکمل فرمائی ، ہر سال تقریباً 2گھنٹے کا بیان ہوتا تھا ، اس سے اندازہ لگائیے ! اس آیتِ کریمہ کے ایک ایک لفظ میں کتنے عِلْم کے موتی ہیں۔علّامہ ظفر الدِّیْن بہاری رَحمۃُ اللہ علیہ کے ان بیانات میں سے چند ایک تحریری صُورت میں چھپے ہوئے مِل جاتے ہیں ، ایسے کمال ایمان افروز ، عشقِ رسول سے بھر پُور ، علمی نِکات ہیں کہ پڑھ کر ایمان تازہ ہو جاتا ہے۔

خیر ! یہ آیتِ کریمہ بہت وسیع ہے ، اس کے معانی تو وہ ہیں جو ختم ہی نہیں ہوتے ، ہم آج کے اس بابرکت موقع پر اس آیتِ کریمہ کے ایک حِصّے کی مختصر وضاحت سننے کی سَعَادَت حاصِل کریں گے۔

سَفَرِ مِعْراج کی ایک حکمت

اللہ پاک نے محبوبِ رَبِّ اَکْبَر ، شاہِ خشک و تَر صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے سَفَرِ مِعْراج کی ایک حکمت بیان کرتے ہوئے فرمایا :

لِنُرِیَهٗ مِنْ اٰیٰتِنَاؕ      ( پارہ : 15 ، سورۂ بنی اسرائیل : 1 )

ترجمہ کَنْزُ الایمان : ہم اسے اپنی عظیم نشانیاں دِکھائیں۔

یعنی اللہ کریم نے اپنے محبوب نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو مِعْراج اس لئے کرائی تاکہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو اپنی نشانیاں اور قُدْرت کے عجائبات دکھائے جائیں۔