Book Name:Aaqa Ka Safar e Meraj

سے صَدقہ دینے والے سےتَکَبُّر و  بڑائی کرنے کی بُری عادتدور کردیتا ہے۔ ( [1] )

7  ارشاد فرمایا : جواللہ پاک کی رِضاکی خاطِرصَدقہ کرےتووہ ( صَدقہ ) اس کےاورآگ کےدرميان پردہ بن جاتا ہے۔([2])

8  ارشاد فرمایا : نماز ( ايمان کی ) دليل ہے ، روزہ ( گناہوں سے )  ڈھال ہےاورصَدقہ خطاؤں کو یوں مِٹا ديتا ہے جيسے پانی آگ کو ۔ ( [3] )  

اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنّت مولانا شاہ امام احمدرضاخانرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفتاویٰ رضویہ جلد23 ، صفحہ نمبر152پر فضائلِ صدقات کی احادیث ذکرفرماکر ان فضائل کو مَدَنی پھولوں کی صورت میں بیان فرماتے ہيں : ان حدیثوں سے ثابت ہوا کہ جو مسلمان اس عمل میں نیک نیت ( اور ) پاک مال سے شریک ہوں گے انہیںاللہپاک کےکرم اور بارگاہ ِ رسالت سےبےشمارفائدے حاصل ہوں گے : چنانچہ

 ( 1 ) صدقہ دینے والے اللہ پاک کی عطا سے بُری موت سے بچیں گے ، ( 2 ) صدقہ دینے والوں پر ستّر ( 70 ) دروازے بُری موت کےبند ہوں گے۔ ( 3 ) صدقہ دینے والوں کیعُمریں زیادہ ہوں گی۔  ( 4 )  صدقہ دینے والوں کی گنتی بڑھےگی۔ ( 5 ) صدقہ دینے کی برکت سے رِزق کی کشادگی ہوگی ، ( 6 ) صدقہ دینے کی برکت سے مال کی کثرت ہوگی ، ( 7 ) صدقہ دینے کی عادت کی بَرَکت سےکبھی محتاج نہ ہوں گے ،  ( 8 )  صدقہ دینے والےخیر و بَرَکت پائيں گے۔ ( 9 ) صدقہ دینے والوں سے آفتیں بلائیں دور ہوں گی ،  ( 10 )  صدقہ دینے کی برکت سے بُری قضا ٹلے گی ، ( 11 ) صدقہ دینے کی بَرَکت سےستّر ( 70 ) دروازے بُرائی کےبند ہوں گے ، ( 12 ) صدقہ دینے کی برکت سےستّر ( 70 ) قسم کی بلا دُور ہوگی ، ( 13 ) صدقہ دینے والوں


 

 



[1]  معجم کبير ، ۱۷/۲۲ ، حديث : ۳۱

[2]  مجمع الزوائد ، کتاب الزکاۃ ، باب فضل الصدقة ، ۳/ ۲۸۶ ، حدیث : ۴۶۱۷

[3] ترمذی ، ابواب السفر ، باب ما ذُکِر فی فضل الصلاۃ ، ۲/ ۱۱۸ ، حديث : ۶۱۴