Book Name:Safar e Meraj aur Pyari Namaz

اللہ ! اللہ  ! پیارے اسلامی بھائیو ! اللہ پاک کی رحمتوں ، اور اس کے پیارے محبوب صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی عنایتوں پر غور فرمائیے ! مِعْراج کی رات ہے ، اللہ پاک کے رسول ، رسولِ مقبول صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضِر ہیں ، محبوب و محبّ میں کوئی تیسرا نہیں ہے ، مِعْراج کے تحائف عطا کئے جا رہے ہیں اور کیا تحفے عطا ہوئے؛ اُمّت کی بخشش عطا ہوئی ، جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام  نے پُل صِراط پر اُمَّتِ مصطفےٰ کے لئے پَر بچھانے کی درخواست کی ، وہ قبول کی گئی ، سُورۂ بَقَرَہ کی آخری آیات تحفے میں عطا ہوئیں اور ہم گنہگاروں کے لئے مِعْراج کا سامان یعنی 5 نمازیں عطا ہوئیں۔ سُبْحٰنَ اللہ !   

اے مومنو ! مژدہ کہ وہ اللہ سے لائے                               بخشائشِ اُمت کا قبالہ شبِ معراج

اُمّتِ مصطَفےٰ سے موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام    کی ہمدردی

 اے عاشقانِ رسول ! نماز تحفۂ مِعْراج ہے اور کتنی ایمان اَفروز بات ہے کہ پہلے 50 نمازیں فرض ہوئی تھیں پھر ہم گنہگاروں کی آسانی کے لئے 50 سے 5 کر دی گئیں۔ بڑی مشہور روایت ہے ، اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : مِعْراج کی رات اللہ پاک نے مجھ پر دن اور رات میں 50 نمازیں فَرْض کیں ، جب میں حضرت مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   کے پاس پہنچا تو  اُنہوں نے کہا : آپ کے ربّ نے آپ کی اُمَّت پر کیا فَرْض کِیا ہے؟ میں نے کہا : ہر دن رات میں 50  نمازیں فَرْض فرمائی ہیں۔حضرت مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   نے کہا : اپنے ربّ کے پاس جاکر اِن نمازوں کو کم کروا لیجئے ، آپ کی اُمَّت 50 نمازیں نہ پڑھ سکے گی کیونکہ میں بنی اِسْرَائیل کو آزما چُکا ہوں ( اُن پر دن رات میں صرف 2 نمازیں فرض تھیں جنہیں وہ ادا نہ کرسکے تو آپ کی اُمت 50 نمازیں کیسے ادا کرے گی ) ۔ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مُصْطَفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم