Book Name:Muhaddis e Azam

پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا : رشک صرف 2 آدمیوں پر کرنا چاہیے : ( 1 ) : اس شخص پرجسے اللہ پاک نے قرآن سکھایا اور وہ دن رات اسے پڑھتا ہے  ( 2 ) : اس شخص پر جسے اللہ پاک نے مال عطا فرمایا اور وہ راہِ حق میں اسے خرچ کرتا ہے۔ ( [1] )

یہ ہیں وہ لوگ جن سے مُتَاَثِّر ہونا چاہئے ، جسے اللہ پاک نے قرآنِ کریم کا ، احادیث کا عِلْم عطا فرمایا اور وہ اس پر عَمَل بھی کرتا ہے ، نمازیں بھی پڑھتا ہے ، روزے بھی رکھتا ہے ، فرائض و واجبات بھی پُورے ادا کرتا ہے ، گُنَاہوں سے بھی بچتا ہے ، اگر اللہ پاک نے مال عطا فرمایا ہے تو اس کے حقوق بھی پُورے پُورے ادا کرتا ہے ، فیشن پرستی اور فضولیات میں خرچ نہیں کرتا بلکہ اللہ پاک کی راہ میں خرچ کرتا ہے۔ غرض؛ جو دِین کے معاملے میں پختہ ہے ، آخرت کی فِکْر کرنے والا ، جنّت کی تیاری کرنے والا ، جہنّم میں لے جانے والے کاموں سے بچنے والا ہے ، ہمیں چاہئے کہ اس سے مُتَاَثِّر ہوں ، اسی پر رشک بھی کریں ، اسی کے جیسا بننے کی کوشش بھی کیا کریں۔

ہم پہ نظرِ کرم تاجدار ِحرم                                                                                  نیک بن جائیں  ہم تاجدارِ حرم

دردِ عصیاں مٹے عادتِ بد چُھٹے                                                        شاہ ِعرب وعجم تاجدارِ حرم

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

مُحَدِّثِ اَعْظم  رَحمۃُاللہ علیہ   کے معمولاتِ زندگی

حُضُور مُحَدِّثِ اَعْظَم  رَحمۃُاللہ علیہ  کا معمول مبارک تھا کہ * آپ فجر کا وقت  شروع ہونے سے پہلے ہی بىدار ہوتے اور ضرورىات سے فارِغ ہو کر ذِکْر و مُنَاجَات میں مَصْروف ہو جاتے


 

 



[1]... بخاری ، کتاب فضائل القرآن ، باب اغتباط صاحِب القرآن ، صفحہ : 1299 ، حدیث : 5026۔