Book Name:Muhaddis e Azam

روتے روتے ہچکی بندھ گئی

1955ء کی بات ہے ، مُحِّدثِ اعظم پاکستان ، مولانا سَردار احمد چشتی قادِری  رَحمۃُاللہ علیہ حدیث شریف کا سبق پڑھا رہے تھے ، دورانِ تدریس مشکوٰۃ شریف کی وہ حدیثِ پاک پڑھی گئی جس میں آپ  صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کے سرِ اَنْور میں دَرْد اور کپڑا باندھنے کا ذِکْر ہے۔ حُضُور مُحَدِّثِ اَعْظم پاکستان  رَحمۃُاللہ علیہ نے اس حدیثِ پاک پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایا : جب سرکار (  صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ) کے سَرِ اَنْور میں دَرْد تھا اور آپ  صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے کپڑے سے سر مُبَارک کو باندھا ہوا تھا ، آپ اس وَقْت مِنْبر پر تشریف فرما تھے ، سرِ اَنْور میں دَرْد کی شِدَّت کی بِنا پر آپ  صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کا کپڑے سے باندھنا جب یارِ غار حضرت صدیقِ اکبر رَضِیَ اللہ عنہ    نے دیکھا ہو گا تو ان کا کیا حال ہوا ہو گا ؟ جب حضرت فاروقِ اَعْظم رَضِیَ اللہ عنہ    نے مُلَاحظہ کیا ہو گا تو ان پر کیا گزری ہو گی ؟ حضرت بلال رَضِیَ اللہ عنہ    نے بھی جب یہ مَنظر دیکھا ہو گا تو انہوں نے کیسا مَحْسوس کیا ہو گا… ؟ ؟

اسی طرح شِدَّتِ دَرْد میں صَحابۂ کِرام علیہم الرِّضْوَان پر وارِد ہونے والے اَحْوال بیان فرما رہے تھے ، مَحْسُوس ہوتا تھا کہ سرکار ( صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ) کے سرِ اَنْور میں دَرْد کی تکلیفآپ  رَحمۃُاللہ علیہ بھی مَحْسُوس فرما رہے ہیں ، چنانچہ دورانِ بیان آپ  رَحمۃُاللہ علیہ پر ایسی رِقَّت طاری ہوئی کہ روتے روتے ہچکی بندھ گئی اور آپ حلقۂ دَرْس سے اُٹھ کر اندر تشریف لے گئے۔اس کے بعد مَعْلُوم نہیں یہ کیفیت کتنی دیر آپ پر طاری رہی۔ ( [1] )   

جان ہے عشقِ مصطفےٰ روز فَزوں کرے خدا

جس کو ہو درد کا مزہ نازِ دوا اُٹھائے کیوں ؟


 

 



[1]...حیاتِ مُحَدِّثِ اَعْظَم ، صفحہ : 62 بتغیر قلیل۔