Book Name:Muhaddis e Azam

یہ دونوں حضرات اُس وقت تو واپس آگئے ، البتہ دِل میں کھٹک تھی کہ آخر معاملہ کیا ہے ؟ چنانچہ اگلے روز جب حُضُور مُحَدِّثِ اعظم پاکستان رَحمۃُ اللہ علیہ کی خِدْمت میں حاضِر ہوئے تو عرض کیا : عالی جاہ! رات کیا معاملہ تھا ؟ آپ نے وقفے وقفے سے 3 مرتبہ سُبْحٰنَ اللہ کیوں کہا تھا ؟ پہلے تو محدثِ اعظم پاکستان رَحمۃُ اللہ علیہ نے کچھ نہ بتایا ، جب انہوں نے بار بار عرض کیا تو فرمایا : رات میں نے اپنے محبوب نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خِدْمت میں عرض کیا : یارسولَ اللہ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! کرم ہو! دِیدار کی خیرات مِل جائے۔  کافِی دَیْر عرض گزاری کے بعد کرم ہوا ، آقائے دوجہان ، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنے دیدار سے نوازا ، رُخِ پُرنُور ، روشن آنکھیں ، وہ جمالِ بےمثال دیکھ کر میں نے کہا : سُبْحٰنَ اللہ!

دیکھنے والے کہا کرتے ہیں : اللہ! اللہ!                            یاد آتا ہے خُدا دیکھ کے صُورت تیری

ایک بار دیدار کی نعمت نصیب ہوئی تو دِل میں خواہش مزید بڑھی ، شوقِ دِیدار میں اور اِضافہ ہو گیا؛

شربتِ دید نے اور آگ لگادی دِل میں                        تپشِ دِل کو بڑھایا ہے ، بجھانے نہ دیا

چنانچہ حُضُور محدِّثِ اعظم پاکستان رَحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : میں نے پھر درخواست پیش کی ، کافِی دَیْر عرض کرتا رہا، آخِر آقائے دوعالَم ، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پھر کرم فرمایا ، پھر دیدار عطا ہوا ، اس بار بھی میرے مُنہ سے نکلا : سُبْحٰنَ اللہ!

اللہ اَکْبَر! یہ وہ جلوہ نہیں جسے ایک دو بار دیکھنے سے جِی بھر جائے...!!

عمر بھر دیکھوں مگر سَیْری نہ ہو                                                      بات کچھ ایسی تیری صُورت میں ہے

حُضُور محدِّثِ اعظم پاکستان رَحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : میں نے تیسری مرتبہ پِھر