Book Name:Faizan e Imam Azam

سُتھرے لوگ اللہ  پاک کو پسند ہیں !

 پیارے اسلامی بھائیو ! بیان کردَہ حکایت سے جہاں یہ مَعْلُوم  ہوا  کہ مُسلمان غُرَباء ومَساکین کی مدد کرنی چاہیے ، وہیں یہ بھی  معلوم ہوا کہ  ہمیں صَفائی سُتھرائی کابھی اِہْتِمام رکھنا چاہیے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ  دینِ اسلام نے جہاں اِنسان کو شِرک کی نَجاستوں سے پاک کر کے اِیمان کی دولت سے عزّت و رِفْعَت عَطا فرمائی ، وہیں ظاہری طَہارت ، صَفائی سُتھرائی اورپاکیزگی کی اَعْلیٰ تعلیمات کےذَریعے اِنسانِیَّت کاوَقار بُلند رکھنے کا بھی حکم دیاہے۔بَدن کی پاکیزگی ہویا لِباس کی سُتھرائی ، ظاہری ہَیئت کی عُمدَگی ہویاطورطریقے کی اَچھائی ، مَکان اورسازوسامان کی بہتری ہویاسُواری کی دُھلائی ، اَلْغَرض ہرہر چیز کوصاف سُتھرااورجاذبِ نظر رکھنے کی دینِ اسلام میں تعلیم اور ترغیب دی گئی ہے ، چنانچہ پارہ 2 سُوْرَۃُ الْبَقَرۃ کی آیت نمبر 222 میں اِرْشاد ہوتا ہے :

اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ التَّوَّابِیْنَ وَ یُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِیْنَ(۲۲۲) 

تَرْجَمَۂ کنز العرفان : بیشک اللہ  بہت توبہ کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے اور خوب صاف سُتھر ے رہنے والوں کو پسند فرماتا ہے۔

حَضْرتعائشہ صدّیقہرَضِیَ اللہُ  عَنْہَا فرماتی ہیں ، سرور ِعالَم ، نُورِ مجسَّم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے اِرْشاد فرمایا : بے شک اسلام صاف سُتھرا  ( دِیْن )  ہے تو تُم بھی نَظافت حاصِل کیا کرو ، کیونکہ جَنَّت میں صاف سُتھرا رہنے والا ہی داخِل ہو گا۔ ( کنزالعمال ، حرف الطا ، کتاب الطہارہ ، قسم الاقوال ، الباب الاول فی فضل الطہارہ مطلقاً ، ۵ / ۱۲۳ ،  حدیث : ۲۵۹۹۶ ، الجزء التاسع )

حَضْرت سہْل بن حَنْظَلہرَضِیَ اللہُ  عَنْہُسے روایت ہے ، نبیِّ اکرم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے ارشاد فرمایا : جو لباس تم پہنتے ہو اسے صاف سُتھرا رکھو اور اپنی سواریوں کی دیکھ بھال کیا کرو اور تمہاری ظاہری ہیئت