Book Name:Faizan e Imam Azam

        ( مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ، ج۱ ص۵۵ ، حدیث ۱۷۵ دارالکتب العلمیۃ بیروت  )

سونے جاگنے کی سنتیں اور آداب :

پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! آئیے ! شیخ طریقت ، امیر اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے رسالے101مدنی پُھول سے سونے جاگنے کی سنتیں اور آداب سنتے ہیں : * سونے سے پہلے بستر کواچھی طرح جھاڑلیجئے تاکہ کوئی مُوذی کیڑا وغیرہ ہو تو نکل جائے ، * سونے سے پہلے یہ دعا پڑھ لیجئے : اَ للّٰھُمَّ بِاسْمِکَ اَمُوْتُ وَاَحیٰ ترجمہ : اے اللہ پاک ! میں تیرے نام کے ساتھ ہی مرتا ہوں اور جیتا ہوں  ( یعنی سوتا اور جاگتا ہوں ) ۔ (  بخاری ، ۴ / ۱۹۶ ، حدیث : ۶۳۲۵ ) ، * عصر کے بعد نہ سوئیں عقل زائل ہونے کا خوف ہے۔فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ : جو شخص عصر کے بعد سوئے اور اس کی عقل جاتی رہے تو وہ اپنے ہی کو ملامت کرے۔  ( مسند ابی یعلیٰ ، حدیث : ۴۸۹۷ ، ۴  / ۲۷۸ ) ، * دوپہر کو قیلولہ ( یعنی کچھ دیر لیٹنا ) مستحب ہے۔ ( فتاویٰ ہندیۃ ، ۵ / ۳۷۶ ) صدرُ الشَّریعہ ، بدرُ الطَّریقہ حضرتِ علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں : غالِباً یہ ان لوگوں کے لیے ہوگا جو شبِ بیداری کرتے ہیں ، رات میں نمازیں پڑھتے ذکرِ الٰہی کرتے ہیں یا کُتب بینی یا مطالعے میں مشغول رہتے ہیں کہ شب بیداری میں جو تکان ہوئی قیلولے سے دَفع ہوجائے گی ۔  ( بہارِشريعت حصّہ۶ا ، ۳ / ۷۹ ) ، * دن کے ابتدائی حصے میں سونا یا مغرب و عشاء کے درمیان میں سونا مکروہ ہے۔ (  فتاویٰ ہندیۃ ، ۵ / ۳۷۶  )

 (  اعلان : )

سونے جاگنے کی بقیہ سنّتیں اور آداب   تربیتی حلقوں میں بیان کئے جائیں گے لہٰذا اُنہیں   جاننے کیلئے تربیتی حلقوں میں ضرور  شرکت  کیجئے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                       صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد