Book Name:Faizan e Imam Azam

رخسار  ( یعنی گال )  کے نیچے رکھ کر قبلہ رُو سوئے پھر اس کے بعد بائیں کروٹ پر  ( اَیْضاً ) ، * سوتے وَقت قَبْر میں سونے کو یاد کرے کہ وہاں تنہا سونا ہوگا سوا اپنے اعمال کے کوئی ساتھ نہ ہوگا * سوتے وقت یادِ خدا میں مشغول ہو تہلیل و تسبیح وتحمید پڑھے ( یعنی لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللہُ- سُبْحٰنَ اللہِ اوراَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کا ورد کرتا رہے )  یہاں تک کہ سوجائے کہ جس حالت پر انسان سوتا ہے اُسی پر اٹھتا ہے اور جس حالت پر مرتا ہے قیامت کے دن اُسی پر اٹھے گا۔ ( اَیْضاً ) ، * جاگنے کے بعد یہ دعا پڑھئے : اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْۤ اَحْیَانَا بَعْدَ مَآ اَمَا تَنَا وَاِلَیْہِ النُّشُوْرُ۔ ( بخاری ، ۴ / ۱۹۶ ، حدیث : ۶۳۲۵ )  ترجمہ : تمام تعریفیں اللہ پاک کے لئے ہیں جس نے ہمیں مارنے کے بعد زندہ کیا اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے ، * اُسی وَقت اس کا پکا اِرادہ کر ے کہ پرہیز گاری وتَقویٰ کریگا کسی کو ستائے گا نہیں۔  ( فتاویٰ ہندیۃ ، ۵ / ۳۷۶ ) * جب لڑکے اور لڑکی کی عمر دس سال کی ہوجائے تو ان کو الگ الگ سُلانا چاہیے بلکہ اس عُمر کا لڑکا اتنے بڑے ( یعنی اپنی عمر کے )  لڑکوں یا  ( اپنے سے بڑے )  مَردوں کے ساتھ بھی نہ سوئے۔  ( دُرِّمُختار ، رَدُّالْمُحتار ، ۹  / ۶۲۹ ) * میاں بیوی جب ایک چار پائی پر سوئیں تو دس برس کے بچّے کو اپنے ساتھ نہ سُلائیں ، لڑکا جب حدِشَہوت کوپَہنچ جائے تو وہ مَرد کے حکم میں ہے۔  ( دُرِّمُختار ، ۹ / ۶۳۰ ) ، * نیند سے بیدار ہوکرمِسواک کیجئے ، * رات میں نیند سے بیدار ہوکر تہَجُّد ادا کیجئے تو بڑی سعادت ہے۔ہمارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا : فرضوں کے بعد افضل نَماز رات کی نماز ہے۔ (  مُسلِم ، ص ۵۹۱ حدیث : ۱۱۶۳ )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                                                                صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

 * نظر بد لگنے پر پڑھنے کی دُعا

دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع کے تربیتی حلقوں میں  شیڈول کےمطابِق ”  نظر بد لگنے پر پڑھنے کی دعا “ یاد