Book Name:Nafarmani Ka Anjam
راحت والی زِندگی گزارے گا ، اس سے اللہ پاک راضی ہو گا۔ اور جو توبہ نہ کرے ، کفر اور گُنَاہوں پر قائِم رہے تو وہ خوف والی زِندگی گزارے گا ، بیماریوں میں مبتلا رہے گا اور اسے اللہ پاک کی ناراضی کا سامنا بھی کرنا پڑے گا ، اگرچہ دُنیا میں اسے لذّتیں مِل بھی جائیں ، تب بھی اس عیش میں کوئی بھلائی نہیں جس کے بعد جہنّم ہو۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! اللہ پاک بہت بخشنے والا ، مہربان ہے۔ کتنے ہی گُنَاہ ہَوں ، بندہ اللہ پاک کی طرف رُجُوع لائے ، اپنے گُنَاہوں کا اقرار کرے ، رَبِّ رحمٰن و رحیم کی پاک بارگاہ میں جھک جائے ، اللہ پاک تَوبہ قبول فرماتا اور معافی سے نواز دیتا ہے۔ پارہ : 24 ، سورۂ زُمَر ، آیت : 53 میں ارشاد ہوتا ہے :
قُلْ یٰعِبَادِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰۤى اَنْفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَةِ اللّٰهِؕ-اِنَّ اللّٰهَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًاؕ-اِنَّهٗ هُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ(۵۳) ( پارہ : 24 ، سورۂ زُمَر : 53 )
ترجمہ کنزُ العرفان : تم فرماؤ اے میرے وہ بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ! اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہونا بیشک اللہ سب گناہ بخش دیتا ہے بیشک وہی بخشنے والا مہربان ہے۔
امام اَبُو اللَّیث سمر قندی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه لکھتے ہیں : پچھلی قوموں میں ایک شخص تھا ، اس نے بہت گُنَاہ کئے تھے ، ایک بار اُس نے اپنی پچھلی زِندگی کے متعلق سوچا ، گُنَاہوں کے متعلق غور و فِکْر کیا تو اُسے شرمندگی ہوئی ، حالتِ ندامت میں اُس نےتین مرتبہ کہا : اَللّٰہُمَّ