Book Name:Nafarmani Ka Anjam

تیار نہ ہوئے ، آخر ان کی مسلسل نافرمانی کے سبب اللہ پاک کاقَہْر اِن پر برس پڑا ، ایک صبح کو دیکھا گیا کہ نافرمانوں کے چہرے مَسْخ ہو چکے تھے اور یہ سب نافرمان بندر بن چکے تھے۔ ( [1] )  اللہ پاک نے یہ عبرتناک واقعہ قرآنِ کریم میں یُوں ذِکْر فرمایا :

وَ لَقَدْ عَلِمْتُمُ الَّذِیْنَ اعْتَدَوْا مِنْكُمْ فِی السَّبْتِ فَقُلْنَا لَهُمْ كُوْنُوْا قِرَدَةً خٰسِـٕیْنَۚ(۶۵ ( پارہ : 1 ، سورۂ بَقَرَہ : 65 )

ترجمہ کنزُ العرفان  : اور یقینا تمہیں معلوم ہیں  وہ لوگ جنہوں نے تم میں سے  ہفتہ کے دن میں سرکشی کی تو ہم نے ان سے کہا  کہ دھتکارے ہوئے بندر بن جاؤ۔

گُنَاہ اللہ پاک سے جنگ ہے

پیارے اسلامی بھائیو !   آپ نے سناکہ اللہ پاک کی نافرمانی کا کیسا بھیانک انجام ہوا ، اللہ پاک نے بنی اسرائیل کے ان نافرمانوں کو قیامت کے لئے نشانِ عبرت بنا دیا ۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں اسی عبرتناک واقعہ کے متعلق فرماتا ہے :  

فَجَعَلْنٰهَا نَكَالًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیْهَا وَ مَا خَلْفَهَا وَ مَوْعِظَةً لِّلْمُتَّقِیْنَ(۶۶ ( پارہ : 1 ، البقرۃ : 66 )

ترجمہ کنزُ العرفان : تو ہم نے  یہ واقعہ اُس وقت کے  لوگوں اور اُن کے بعد والوں کے لئے عبرت  اور پرہیز گاروں کے لئے نصیحت بنادیا

 معلوم ہوا   اس واقعہ میں عبرت ہے ، اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں اس واقعہ کو ہماری عبرت کے لئے بیان فرمایا ، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم اس سے عبرت پکڑیں ، اللہ پاک کے حُضُور رَجُوع لائیں ، تَوبہ کریں ، نیکیاں کریں اور اللہ پاک اور اس کے پیارے محبوب صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ سَلَّم کی نافرمانی سے ہر دَم بچتے رہیں کہ اللہ و رسول کی نافرمانی دُنیا و آخرت میں ذِلَّت و 


 

 



[1]...حاشیہ صاوی علی الجلالین ، پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ ، زیرِ آیت : 66 ، جلد : 1 ، صفحہ : 80۔