Book Name:Nafarmani Ka Anjam

سے ناراض ہو جاتا ہوں تو اس پر لعنت برساتا ہوں اور میری لعنت اس کی 7 پشتوں تک پہنچتی ہے۔ ( [1] )  

کتنی قومیں تھیں جو تباہ کر دی گئیں... ! !

 آہ ! * جو اللہ پاک کی نافرمانی کرتے ہیں * گُنَاہوں پر اَڑتے ہیں اور اپنے گُنَاہوں کو اچھا دکھانے کے لئے طرح طرح بہانے  گھڑتے ہیں * سُود کو پرافِٹ  ( Profit ) کہہ دیں گے * بےحیائی کو جِدَّت کا نام دے دیں گے * بےپردگی کو فیشن  ( fashion ) کا نام دے دیں گے ، ایسے نادان ذرا اندازہ تو کریں ؛ کس کی نافرمانی کر رہے ہیں... ! آج من گھڑت باتیں کر کے ، زبان چلا کر ، گُنَاہ کا نام بدل کر ، بظاہِر دِل کو بھانے والے الفاظ بول کر گندے کام کو لوگوں کی نگاہ میں اچھا کر بھی لیں گے تو کیا اللہ پاک کے حُضُور حاضِری نہیں ہونی ؟ ذرا سوچیں تو سہی ! جس جبّار و قهّار کی نافرمانی کرتے ہیں ، کیا وہ دیکھتا نہیں ہے ؟ کیا اعمال لکھنے والے فرشتے ہمارے اعمال لکھ نہیں رہے ؟ جب ایسا ہے تو پھر اِن دِل لبھانے والے الفاظ کا کیا فائدہ... ؟ گُنَاہ تو آخر گُنَاہ ہی ہے۔ گُنَاہ کا انجام ہمیشہ عبرتناک ہی نکلتا ہے۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے :  

وَ كَمْ اَهْلَكْنَا مِنَ الْقُرُوْنِ مِنْۢ بَعْدِ نُوْحٍؕ-وَ كَفٰى بِرَبِّكَ بِذُنُوْبِ عِبَادِهٖ خَبِیْرًۢا بَصِیْرًا(۱۷) 

 ( پارہ : 15 ، سورۂ بَنِی اِسْرَائِیْل : 17 )

ترجمہ کنزُ العرفان : اور ہم نے نوح کے بعد کتنی ہی قومیں  ہلاک کر دیں اور تمہارا رب اپنے بندوں کے گناہوں کی کافی خبر رکھنے والادیکھنے والا ہے۔

اللہ ! اللہ ! وہ کیسی قومیں تھیں ! انہیں دُنیا میں عزّت دی گئی تھی ، طاقت دی گئی تھی ،


 

 



[1]...جہنم میں لے جانے والے اعمال ، جلد : 1 ، صفحہ : 64۔