Book Name:Nafarmani Ka Anjam

صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم کے فرمانبردار بندے بن جائیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

دِل اُلَٹ دئیے جاتے ہیں

 اے عاشقانِ رسول ! اللہ پاک کا فضل ہے ، ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم کا کرم ہے کہ اللہ پاک اپنے محبوب صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم کے صدقے میں آپ کی اُمَّت کورُسوا نہیں کرتا ، ہم گُنَاہ بھی کرتے ہیں تو ہم پر پہلی قوموں کی طرح اجتماعی عذاب نہیں آتے ، ہمارے چہرے نہیں بگاڑے جاتے ، اس اُمّت کو پہلی اُمّتوں کی طرح بندر اور خنزیر نہیں بنایا جاتا مگر یاد رکھئے ! اللہ پاک کی نافرمانی کا نتیجہ تو بہرحال نکلتا ہی ہے۔ عُلَما فرماتے ہیں :  گزشتہ اُمّتوں کا عذاب جسمانی خَسْف و مَسْخ تھا  ( یعنی پہلی اُمّتیں نافرمانی کرتیں تو انہیں زمین میں دھنسا دیا جاتا تھا ، ان کے چہرے بگاڑ دئیے جاتے تھے ، کوئی بندر بن جاتا ، کوئی خنزیر بن جاتا تھا )  لیکن اس اُمّت کا عذاب روحانی خَسْف و مَسْخ ہے ، پہلے جسم بدلتے تھے ، اب دِل بدل دئیے جاتے ہیں۔ ( [1] ) اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :  

وَ نُقَلِّبُ اَفْـٕدَتَهُمْ وَ اَبْصَارَهُمْ   ( پارہ : 7 ، سورۂ اَنْعَام : 110 )

ترجمہ کنزُ العرفان : اور ہم ان  کے دلوں اور اُن کی آنکھوں کو پھیر دیں گے ۔

اللہ پاک کی پناہ ! اللہ پاک کی پناہ ! کیسی عبرت کی بات ہے ، گُنَاہ کرنے سے ، اللہ و رسول کی نافرمانی کے سبب دِل اُلٹ دئیے جاتے ہیں۔


 

 



[1]...تفسیرِ نعیمی ، پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ ، زیرِآیت : 66 ، جلد : 1 ، صفحہ : 454۔