Book Name:Shab e Barat Ke Fazail

مسئلہ : زکوۃ کی ادائیگی  میں تاخیر کرنا گناہ ہے۔ ( [1] )  

وضاحت : * عوام میں مشہور ہے کہ شعبان اور رمضان کے مہینے میں  ہی زکوۃ دینی ہوتی ہے لیکن اصل میں ایسا نہیں ہے * امامِ اہلسنت امام احمد رضا خان  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ    فرماتے ہیں : اسلامی مہینے کی جس تاریخ جس گھنٹےمنٹ پر وہ صاحبِ نصاب ہوا اور سال کے اختتام پر یعنی وہی اسلامی  مہینا ، وہی تاریخ وہی گھنٹہ منٹ دوسرے سال آنے تک اس کے پاس نصاب باقی رہا تو  وہی  مہینا ، تاریخ ، منٹ اس کے لئے زکوۃ کا سال ہے ، اُس اسلامی  مہینے کی تاریخ منٹ  پر اس کی زکوۃ دینا فرض ہے۔  ( [2] )  * مثال کے طور پرکوئی 11 رجب کو دن 11 بجے صاحب نصاب ہوا ، اب آیندہ سال 11 رجب کو ٹھیک 11 بجے سال پورا ہو گیا اب بھی اگر یہ صاحبِ نصاب ہے تو اس وقت زکوۃ دینی ہو گی اب رمضان یا شعبان کا انتظار نہیں کر سکتے۔

اَسْمَاءُ الحسنیٰ کی برکات ( وظیفہ )

یَا مَلِکُ

جو غریب ونادار 90بار یَا مَلِکُ روزانہ پڑھا کرے غُربت سے نجات پائے گا اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! ۔ ( [3] )  

ذِکر و درود ہر گھڑی وِردِ زَباں رہے                                         میری فُضُول گوئی کی عادت نکال دو !

اللہ پاک عمل کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب !    صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد



[1]...بہارِ شریعت ، جلد : 1 ، صفحہ : 874 ، حصہ : 5 بتغیر قلیل۔

[2]...فتاوی رضویہ ، جلد : 10 ، صفحہ : 157 بتغیر قلیل۔

[3]...مدنی پنج سورہ ، صفحہ : 246۔