Book Name:Shab e Barat Ke Fazail

سُورۃُ الدُّخان ، آیت : 3-4

پارہ : 25 ، سُورۃُ الدُّخان ، آیت : 3 اور 4 میں اللہ پاک فرماتا ہے :

اِنَّاۤ اَنْزَلْنٰهُ فِیْ لَیْلَةٍ مُّبٰرَكَةٍ اِنَّا كُنَّا مُنْذِرِیْنَ(۳) فِیْهَا یُفْرَقُ كُلُّ اَمْرٍ حَكِیْمٍۙ(۴)

 ( پارہ : 25 ، سورۂ دخان : 3-4 )

ترجَمہ کنزُ العرفان : بیشک  ہم نے اسے برکت  والی  رات میں اتارا ، بیشک ہم ڈر سنانے والے ہیں  اس رات میں  ہر حکمت والا کام بانٹ دیا جاتا ہے ۔

ان آیاتِ کریمہ میں ایک مُبارَک رات کا ذِکْر کیا گیا اور بتایا گیا ہے کہ اس رات میں ہر حکمت والا کام بانٹ دیا جاتا ہے۔ اس مَقام پر اس مُبارَک رات سے کون سی رات مُراد ہے ، اس بارے میں مُفَسِّرِیْنِ کرام کے2 اَقْوال ہیں :

دو مُبارَک راتیں

ایک قول تو یہ ہے کہ اس سے مُراد شبِ قدر ہے جو ہر سال رمضان المبارک میں آتی ہے ، اسی مُبارَک رات میں قُرآنِ کریم نازِل ہوا اور اسی رات میں ہر  حکمت والا کام بانٹ دیا جاتا ہے۔  دُوسرا قول یہ ہے کہ اس سے نِصْف شَعْبَان کی رات یعنی شبِ براءَت مُراد ہے۔  ( [1] )  

شبِ براءَت برکتوں والی رات

شبِ براءَت * بہت برکتوں والی * عظمتوں والی رات ہے * اس رات میں اللہ پاک اپنے بندوں پر خصوصی رحم و کرم فرماتا ہے * لاکھوں لاکھ گنہگاروں کی بخشش کر دی جاتی ہے * یہ دُعاؤں کی قبولیت * اور روزی تقسیم ہونے کی رات ہے * اس رات رزق میں برکت کے لئے جو دُعا مانگی جائے ، قبول ہوتی ہے۔  


 

 



[1]...تفسیر کبیر ، پارہ : 25 ، سورۂ دخان ، زیر آیت : 3 ، جلد : 9 ، صفحہ : 652۔